یہ بات "علی باقری" نے جمعہ کے روز روسی راشا ٹودے چینل"RT'' کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے ایرانی وفد کے دورہ برسلز کے نتائج کا جائزہ لیا اور کہا کہ "4+1" کے ساتھ مذاکرات میں ہمارا مقصد ایران کے خلاف غیر قانونی اور غیر منصفانہ امریکی پابندیوں کو منسوخ کرنا ہے۔
انہوں نے جوہری مذاکرات میں پیش رفت کو غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے لیے دوسرے فریق کی مرضی سے مشروط قرار دیا۔
باقری نے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیتیں ہماری قومی سلامتی سے متعلق خالصتاً ایرانی معاملہ ہے اور کسی دوسرے ملک کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فتویٰ کا حوالہ دیا، جو کہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری، ذخیرہ کرنے یا استعمال کرنے کی ممانعت پر مبنی ہے، جس میں ایران کی جوہری سرگرمیوں کی پرامن نوعیت پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے ایران کے خلاف صہیونیوں کے الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مغربی ایشیا میں ایٹمی ہتھیاروں کا واحد مالک ہے اور اس کے مطابق وہ مدعی کی نہیں بلکہ ملزم کی حیثیت میں ہے۔
انہوں نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ ایران کا بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعمیری تعاون ہے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو بعض ممالک کو ایجنسی کی تکنیکی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے تاکہ وہ (ان ممالک) اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی ہماری جوہری تنصیبات کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت کرے گی۔
باقری نے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعاون کو ایرانی حکومت کی ترجیحات میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ ہم موجودہ مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے روس کے نائب وزیر خارجہ کے ساتھ تعمیری بات چیت کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہماری مشاورت وقتاً فوقتاً ہونی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق، نائب ایرانی وزارت خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری نے منگل کے روز برسلز کا دورہ کیا اور جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے کوآرڈینیٹر انریکہ مورا کے ساتھ بات چیت کی اور پھر جمعرات کے روز ماسکو جا کر اپنے روسی ہم منصب، چیف مذاکرات کار سرگئی ریابکوف کے ساتھ ملاقات کی۔
باقری جمعے کی شام ماسکو سے تہران واپسی کے لیے روانہ ہوئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 30 اکتوبر 2021 - 11:11
ماسکو، ارنا – نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ "4+1" گروپ کے ساتھ مذاکرات میں ایران کا مقصد غیر قانونی اور غیر منصفانہ امریکی پابندیوں کو ختم کرنا ہے۔