رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے ابو موسیٰ، بڑے تنب اور چھوٹے تنب کے جزیروں کے بارے میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے نمائندے کے علاقائی دعوؤں کے جواب میں ایران کے پائیدار موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم،ایران اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایسے تنازع کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی سفارتکار نے کہا کہ یہ تینوں جزیرے ایرانی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہیں اس لیے اس حقیقت کے خلاف کوئی بھی دعوی حتمی طور پر مسترد ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے متحدہ عرب امارات کے بے بنیاد دعوے کو ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے ذریعے منظور شدہ ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کے خلاف قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی سفارت کار نے کہا کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی کے ایجنڈے میں نہیں ہے اور متحدہ عرب امارات کے نمائندے، خلیج فارس میں اپنے محدود سیاسی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے موجودہ ایجنڈے کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات سے اچھی ہمسائیگی اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایرانی نمائندے نے اس سلسلے میں کسی بھی غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی تیاری پر بھی زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@