رپورٹ کے مطابق، "محمد مہدی اسماعیلی" نے 43 ویں بین الاقوامی بچوں کے فلمی میلے کے موقع پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ ایرانی سنیما کی ترجیح بچوں پر مرکوز کاموں کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیونکہ ایران کے قومی سینما کو دنیا بھر کے پائیدار فنون کا ایک قابل مقام حاصل ہے تو بچوں اور نوعمروں کے تہوار کی اہمیت کسی پر پوشیدہ نہیں ہے۔
اسماعیلی نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ پُرعزم ایرانی فنکار اور فلم ساز، اسلام کی خالص اور انسان دوست ثقافت کو استعمال کرتے ہوئے تسلط کے نظام کے خلاف کھڑے ہونے اور مزاحمت کرنے کے قابل ہونے کے ساتھ ساتھ نئی اسلامی تہذیب کی تعمیر نو میں ایک مؤثر اور اہم کردار ادا کرنے والے نسلوں کی پرورش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال میلے کا نعرہ، جس کا عنوان "تخیل کی سرزمین" ہے، ساتویں فن کے سنجیدہ مشن کا اظہار کرتا ہے جو ہمارے ملک اور پوری دنیا کے بچوں اور نوعمروں کے لیے خواب دیکھنے اور خوشی پیدا کرنے کے جذبے کو برقرار رکھتا ہے تا کہ کورونا پھیلاؤ کی وجہ سے رونما ہونے والے مشکلات پر قابو پانے و نیز اس وبا کی وجہ سے متاثرہ بچوں کو خوش کرنے اور ان کی دکھ درد کو کم کرنے میں کردار ادا کرسکے۔
ایرانی وزیر ثقافت نے کہا ہے کہ ایرانی سنیما کی ترجیحات میں سے ایک، آج کے بچوں اور نوعمروں، اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقبل اور قابل فخر مستقبل بنانے والوں پر توجہ مرکوز کرنے والے کاموں کی مقدار اور معیار کی بہتری ہے۔
واضح رہے کہ بچوں اور نوعمروں کے لیے 34 واں بین الاقوامی فلمی میلہ "علیرضا تابش" کے سکرٹریٹ سے 8 سے 13 اکتوبر تک "سینما، تخیل کی سرزمین" کے نعرے کیساتھ منعقد ہوگا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@