یہ بات ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کے روز بیلاروس کے نئے سفیر کو اسناد تقرری پیش کرنے کی تقریب کے موقع پر کہی۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے میں تاجکستان کے شہر دوشنبہ میں شنگھائی سربراہی اجلاس کے موقع پر بیلاروس کے صدر کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبے اور کاروباری کمپنیوں کی سرگرمیوں کے مواقع کی فراہمی ایران اور بیلاروس کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے میں مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔
رئیسی نے ایران میں یونیورسٹی کی ڈگریوں کی منظوری کے لیے بیلاروسی سفیر کی درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ بیلاروسی یونیورسٹیوں میں متعدد ایرانی طلباء کی موجودگی کو مدنظر رکھنے کے باوجود اس مسئلے کے لیے مناسب اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
تہران میں بیلاروس کے نئے سفیر دمیتری کالتسوف نے دونوں ممالک کے تعلقات کو قدیم اور دوستانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے 30 ویں سالگرہ کے موقع پر ہیں اور میرا بنیادی مشن دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے اور میں اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ بیلاروس ہمیشہ ایران کا دوست رہا ہے اور رہے گا اور ہم تجارتی تبادلے کی سطح کو بڑھانے اور ایرانی کمپنیوں کی موجودگی اور سرمایہ کاری کے لیے مواقع کو فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1