یہ بات سعید خطیب زادہ نے اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کل بروز پیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ اس دورے کے دوران گروپ 4 + 1 کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ساتھ 45 ممالک کے عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ وزیر خارجہ 4 + 1 کے سب وزراء کے ساتھ دو طرفہ اور الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔
انہوں نے ایرانی ایندھن کی کھیپ کے بارے میں لبنانی وزیر خارجہ کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ، خطیب زادہ نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ اپنے دوستوں اور دوست ممالک کی حکومتوں کے ساتھ تعاون اور مدد کرنے کا پابند ہے۔
ایرانی ترجمان نے کہا کہ لبنان کا امن اور استحکام ہمارے لیے ہر چیز سے زیادہ اہم ہے اور ہم لبنانی حکومت کی کامیابی کے لیے مدد کریں گے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے شنگھائی سمٹ کے بارے میں یہ بھی کہا کہ سربراہی اجلاس میں جو کچھ ہوا وہ چار ممالک کے بیان میں سنجیدگی سے ذکر ہوا ہے اور ہونے والی ملاقاتوں میں افغانستان کا مسئلہ صدر اور وزیر خارجہ کی سطح پر ایک سنجیدہ مسئلہ ہوا ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ اس میٹنگ میں کئی نکات پر ایک سنجیدہ معاہدہ طے پایا جن میں سے ایک افغان کے تمام طبقوں اور نسلی گروہوں کی شمولیت کے ساتھ ایک جامع حکومت کی تشکیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ملک کے لیے غیر ملکی مداخلت قابل قبول نہیں ہے اور سب ممالک کو افغان عوام کو اپنے مستقبل کی تشکیل کے لیے مدد کرنی چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1