تہران، ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے خلیج تعاون کونسل کے 149 ویں بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تینوں جزائر ابو موسی، بڑا اور چھوٹا تنب، یقینی طور پر ایران کے ہیں اور اس حوالے سے کیے جانے والے بورنگ اور بار بار بیانات سے ان کی ایران سے تعلق رکھنے والے کی حیثیت کو بدل نہیں کرسکتے۔

"سعید خطیب زادہ" نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، اپنی جوہری سرگرمیوں، میزائل پروگرام اور دفاعی پالیسی کے امور میں کسی بھی مداخلت کی برداشت نہیں کرے گا۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران بالخصوص تیرہویں حکومت کی بغیر بیرونی مداخلت کے بغیر ہمسایہ ممالک سے تعاون کو مضبوط بنانے کی پالیسی پر زور دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ جی سی سی کے چند ممالک جو اپنے ایران مخالف خیالات کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، خطے سے باہر دیکھنے اور غیر علاقائی ممالک سے غیر عملی درخواستیں کرنے کے بجائے، علاقائی مذاکرات کیلئے اپنا نقطہ نظر تبدیل کریں گے اور سفارت کاری کو مضبوط بنانے کیلئے اعتماد سازی کے اقدامات اٹھائیں گے۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ خلیج فارس تعاون کونسل کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ناقابل قبول درخواستیں، اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف جھوٹے الزامات لگانے اور ناقابل بیان الزامات کو دہرانے سے خطے اور ان ممالک کے مسائل حل نہیں ہوجائیں گے اور خطے کو غیر خطی ممالک پر منحصر ہونے کے بجائے علاقے ہی میں تعمیری تعاون سمیت دوسرے ملکوں سے نمٹنے کے بجائے کثیر الجہتی تعاون کی سمت میں جانے کی ضرورت ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@