بندرعباس، ارنا- ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک نے  ملک کے لمبے سواحل کی گنجائش کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بحری طاقت کیساتھ بحری صنعت اور سمندری تحفظ بھی ضروری ہے جو آج اسلامی جمہوریہ ایران میں یہ دونوں پائے جاتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار بریگیڈیئر جنرل "امیر حاتمی" نے آج بروز پیر کو ایرانی بحریہ بیڑے میں "دنا" ڈسٹرائر اور "شاہین" مائن سوییپر کی شمولیت کی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کی طاقتور اور مضبوط صنعت ہے اور اب دنا ڈسٹرائر چوتھا ڈسٹرائر ہے جو اندروں ملک میں تیار ہوکر بحریہ بیڑے میں شال ہوگیا ہے۔

جنرل حاتمی نے کہا کہ دنا ملک میں تیار پہلا ڈسٹرائر نہیں ہے؛ لیکن اس میں بہت سے اپ گریڈ ہوئے ہیں، اور آج ہمارے پاس ٹیکنالوجی تک بہت زیادہ رسائی ہے۔

ایرانی ویر دفاع نے کہا کہ ہم بہت اچھے سونار بناتے ہیں اور ہم پانی کے اندر سے فائر کرسکتے ہیں؛ ہمارے کروز میزائلوں کی رینج آج ایک ہزار کلومیٹر سے زیادہ ہے اور ملک میں اچھے راڈار بنائے جارہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنا ڈسٹرائر اور شاہین مائن سوییپر میں استعمال کیے گئے سارے یساز و سامان اور پرز ملک کے ماہرین کے ذریعے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

جنرل حاتمی نے کہا کہ ان دونوں کی ملک کی بحریہ بیڑے میں شمولیت سے ہم مزید طاقت اور صلاحیت سے ایران کی سمندری سرحدوں کی حفاظت کرسکتے ہیں اور اس سکون اور سلامتی کے سائے میں ملک میں معاشی ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوسکیں گے۔

واضح رہے کہ آج بروز پیر کو دنا ڈسٹرائر اور شاہین مائن سوییپر کی ایک تقریب میں صدر روحانی کی ہدایت سے ایرانی بحریہ بیڑے میں شامل ہوگئے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@