لندن، ارنا - ویانا میں مقیم بین الاقوامی تنظیموں میں ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے حالیہ مواقف ایران کے ساتھ تعاون کیلیے آئی اے ای اے سیکرٹریٹ کے یکطرفہ نقطہ نظر اور باہمی مذاکرات کی سطح کو نظرانداز کرنے کا باعث بن گئے اور دونوں فریقین کے درمیان اگلے مذاکرات کے راستے میں ایک رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

 یہ بات کاظم غریب آبادی نے منگل کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوںنے بتایا کہ آئی اے ای اے کی رپورٹ ایران اور آئی اے ای اے کے مابین تعاون کے ریکارڈ سے متصادم ہے۔ یہ رپورٹ بھی درست نہیں ہے، کیونکہ یہ قابل اعتماد ذرائع پر مبنی نہیں ہے۔ یہ رپورٹ تعاون اور پیشرفت کے تمام پہلوؤں کی عکاسی نہیں کر سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تعمیری بات چیت کو ایک مثبت ماحول ، تعصب سے گریز اور بے ہودہ پریشانیوں کا اظہار اور کچھ چھوٹی چھوٹی باتوں کو بڑھاوا دینے سے گریز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عالمی ایٹمی ایجنسی کو کسی بھی سیاسی ایجنڈے سے اپنے آپ کو دور کرنا اور اسرائیلی جوہری خطرے اور عدم پھیلاؤ معاہدے سے ان کے دستبرداری کے خلاف واضح موقف اپنانا چاہئے۔

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل ، رافائیل گروسی نے پیر کے روز ویانا میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کے ساتھ حفاظتی اقدامات کے سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔

 جاری ہے۔ ۔ ۔