"اسد قیصر" نے منگل کے روز اسلام آباد مین منعقدہ اقتصادی تعاون تنظیم کی دوسری پارلیمانی جنرل کانفرنس کے اجلاس کے موقع پر ارنا نمائندے سے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان ای سی او کے دو بانی ممبروں کی حیثیت سے علاقائی ہم آہنگی اور اس تنظیم کے مقاصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے 51 سالہ پاکستانی اسپیکر نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح میں ایران اور پاکستان کے درمیان تعاون بڑھانے کے تہران اور اسلام آباد کا مشترکہ نقطہ نظر پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ای سی او کو ہمسایہ ملک ایران کیساتھ باہمی تجارت بڑھانے میں مدد کرنے کے لئے ایک مضبوط اور موثر پوزیشن حاصل ہے اور وہ ساتھ ہی اقتصادی تعاون تنظیم کے دیگر ممبروں کے ساتھ مشترکہ تعلقات کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
*** ای او سی کی دوسری پارلیمانی جنرل کانفرنس کا ایجنڈا
انہوں نے ای او سی کی دوسری پارلیمانی جنرل کانفرنس کے انعقاد کے مقاصد سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دو روزہ پروگرام کا بنیادی اور اہم ایجنڈا ای سی او ممالک کے مابین تجارت کا فروغ، علاقائی تعلقات کی مضبوطی، پارلیمانی تعاون کا فروغ، اور مشترکہ تعاون کی ترقی کے لئے نئے مواقع کی تلاش ہے۔
***استنبول- تہران- اسلام آباد کی کارگو ٹرین کی بحالی کا جائزہ لیا جائے گا
پاکستانی اسپیکر نے استنبول- تہران اور اسلام آباد کے مابین ریلوے منصوبہ جسے ای سی او کارگو ٹرین کہا جاتا ہے، کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم منعقدہ اس کانفرنس کے دوران اس منصوبے کی تازہ ترین تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے موقع کی فراہمی کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے ایکو گارکو ٹرین کی بحالی کیلئے اقدامات میں تیزی لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے تجارت کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے ای سی او رکن ممالک کی پارلیمانی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔
اسد قیصر نے اس بات پر زور دیا کہ ایکو کارگو ٹرین ایک پرانا عزم ہے جس کی بحالی کیلئے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
***پاک ایران عوام کو مزید قریب لانے اور معاشی تعاون کے فروغ کی ضرورت
انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو برادارانہ اور دیرینہ قرار دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے عوام کو مزید قریب لانے سمیت معاشی تعلقات کے فروغ کا مطالبہ کیا۔
اسد قیصر نے حالیہ دو سالوں کے دوران، ایرانی ہم منصب سے اپنی ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات میں اضافہ، ایران اور پاکستان کےتعلقات کی مزید ترقی کی طرف ایک اہم قدم سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی پارلیمنٹ، ایران کیساتھ دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی، معاشی تعاون اور عوامی تعلقات کے فروغ کی بھر پور حمایت کرتی ہے۔
***علاقائی معاملات میں ایران اور پاکستان کا قریبی موقف
اسد قیصر نے کہا کہ اگرچہ پارلیمانی جنرل کانفرنس کے انعقاد کا مقصد علاقائی تعلقات اور تجارت کی تقویت ہے لیکن ہم اہم مسائل بشمول فلسطینی مسئلہ کا جائزہ بھی لیں گے۔
انہوں نے فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حل کی مدد میں ای سی او اور دیگر اسلامی ممالک کے کردار کی اہمیت پر زور دیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے پاکستانی کے علاقائی موقف بالخصوص برصغیر کے معاملات میں اسلام آباد کے موقف کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔
اسد قیصر نے کہا کہ حالیہ دنوں میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران علاقائی مسائل کے حل پر پاک- ایران کا مشترکہ موقف بالخصوص فلسطینی عوام کے حقوق کی فراہمی کیلئے دونوں ملکوں کی کوششوں پر زور دیا گیا۔
***پاکستان، ایران اور سعودی عرب کی کشیدگی کے خاتمے کی کوششوں پر خوش ہے
انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب اور عراق اور ساتھ ہی تہران اور ریاض کیجانب سے کشیدگی کے خاتمے پر اقدامات اٹھانے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر بہت خوش ہیں اور دو دوست اور ہمسایہ ملک یعنی ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کی خواہش کرتے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ بدقسمتی سے عالم اسلام کو بہت سارے خدشات لاحق ہیں اور دوسری طرف، اسلامی ممالک کے مابین جاری اختلافات اور غلط فہمیوں کی وجہ سے کشیدگی کے خاتمے کی کوششوں کی راہ میں رکاوٹیں حائل ہوتی ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تصفیہ طلب امور کے حل و نیز تعلقات کی بحالی کا راستہ جلد ہی سے ہموار ہوگا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@