تہران، ارنا – ایرانی سپریم لیڈر نے صیہونی حکومت کیخلاف 12 روزہ جنگ میں فلسطینی عوام کی فتح پر مبارکباد پیش کی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج بروز جمعہ اپنے ایک پیغام میں صیہونی حکومت کے مقابلے میں 12 روزہ جنگ میں کامیابی پر فلسطینی مزاحمتی فرنٹ کو مبارکباد پیش کی ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے ملت فلسطین کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ریاستی دہشت گردی اور اس کے ایجنٹوں "صیہونی تارکین وطن"  کے مقابلے میں " شیخ جراح" کا تجربہ فلسطین کے غیور عوام کے لئے ایک مستقل حکمت عملی کے طور پر اپنائے جانے کی ضرورت ہے، میں شیخ جراح کے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے فلسطین کے غیور، طاقتور، شجاع اور بہادر عوام اور جوانوں کو سلام پیش کرتے ہوئے اسرائیل کا مقابلہ کرنے والی تمام فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کو مبارکباد پیش کی ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے پیغام میں فلسطین کے مجاہدین اور مؤمنین کی عظیم کامیابی اور سرافرازی پر اللہ تعالی کا شکر ادا کیا۔ اللہ تعالی کی بارگاہ میں راہ حق میں شہداء پیش کرنے والے خاندانوں کے لئے صبر و تحمل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی شہداء پر رحمت اور بخشش مرحمت اور زخمیوں کو جلد از جلد شفا عنایت فرمائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسرائیل کی غاصب حکومت نے مظلوم فلسطینیوں پر بہت جرائم اور مظالم کا ارتکاب کیا ہے جو یہ صہیونی ریاست کی بے بسی اور ناکامی کا مظہر ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جرا‏ئم کا تسلسل اور جنگ بندی کی درخواست دونوں ہی صیہونی حکومت کی شکست شمار ہوتے ہیں، خبیث حکومت اس سے بھی زیادہ کمزور ہوجائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ فلسطینی جوانوں نے غاصب صہیونی حکومت کا شجاعانہ اور دلیرانہ انداز میں مقابلہ کیا اور اسے ایک بار پھر تاریخي شکست سے دوچار کردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فلسطینی عوام پر زوردیا کہ وہ اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اپنی آمادگی کا سلسلہ جاری رکھیں کیونکہ بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی تک غاصب صہیونی حکومت کے خلاف جنگ کا سلسلہ جاری رہےگا۔

انہوں نے بتایا کہ خداوند سے شہید دینے والے مجروح دلوں کے لئے طمانیت اور سکون، رحمت و بشارت شہدا کے لئے، شفای کامل متاثرین کے لئے مکمل صحت یابی کی دعا کرتا ہوں اور ظالم صیہونی حکومت پر فتح کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ فلسطینی عوام کی حمایت اور مدد اسلامی ممالک اور امت مسلمہ کی دینی، مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری ہے مسلم ممالک کو ہر لحاظ سے فلسطینیوں کی بھر پور حمایت کرنی چاہیے کیونکہ فلسطینی غاصب صہیونی حکومت کی فرنٹ لائن پر مقابلہ کررہے ہیں اور فلسطینیوں کی حمایت کے سلسلے میں مسلمانوں کو اپنی حکومتوں سے بھر پور مطالبہ کرنا چاہیے ۔

انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کے سفاک ،ظالم و جابر، بے رحم اور بچوں کے قاتل وزير اعظم نیتن یاہوکے خلاف جنگی جرائم کے تحت عالمی عدالت میں کارروائی ہونی چاہیے اور اسرائيل کے سفاک وزیراعظم کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔ تمام فلسطینیوں کو اپنی مزاحمت اور شجاعت پر انھیں مبارکباد پیش کرتے ہیں اور فلسطین و بیت المقدس کی جنگ میں ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے فرمایا کہ مسلمان اقوام کو اس فریضے اور ذمہ داری کے تعلق سے اپنے حکومتوں سے مطالبہ کرنا چاہیے، خود اقوام کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی طاقت اور صلاحیت کے مطابق مالی اور سیاسی حمایت کریں۔ اور ایک اور اہم فریضہ اور ذمہ داری، سفاک اور دہشت گرد صیہونی حکومت کو اس کے کئے کی سزا دینا ہے۔ تمام بیدار ضمیر افراد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ان 12 روزہ ایام کے دوران بڑے پیمانے پر فلسطینی بچوں اور خواتین کے قتل عام پر مبنی جنگی جرائم کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان جرائم میں تمام ملوث اور بااثر حکام خاص طور پر نیٹن یاہو کو سزا دی جانی چاہیے اور ایسا ہوگا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@