قم، ارنا- تیونس سے تعلق رکھنے والے پروفیسر اوراسلامی مفکر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، وہ واحد ملک ہے جو حقیقی معنوں میں القدس الشریف کے ارمان پر عقیدہ رکھتا ہے اور مزاحمتی فرنٹوں کی حمایت کرتا ہے۔

انہون خیالات کا اظہار "سید محمد تیجانی" نے بدھ کے روز قم میں منعقدہ دوسری بین الاقوامی کانفرنس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے سارے حریت پسندوں کو فلسطینی مسئلے پر خدشات ہیں اور وہ ہر حال میں فلسطین کا سوچتے ہیں۔

تیجانی نے کہا کہ تاریخ کے کسی موقع پر مسلمانوں کی کمزوری کی وجہ سے سامراجی طاقتوں نے اسلامی سرزمین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور پھر ناجائز صہیونی ریاست کو اس کے کچھ حصے میں آباد کر دیا۔

انہوں نے بعض عرب ملکوں کیجانب سے کسی موثر اقدام نہ اٹھانے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج کی صورتحال ایسی ہے کہ بعض عرب ممالک، ناجائر صہیونی ریاست سے تعلقات قائم کرتے ہوئے واضح طور پر اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ مقبوضہ علاقوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

تیجانی کا عقیدہ ہے کہ فلسطین کی حمایت کی وجہ سے ایران کیخلاف معاشی پابندیاں عائد کی گئی ہیں اور ایران کو بہت سارے مشکلات کا سامنا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران، واحد ملک ہے جس میں فلسطینی سفارتخانہ قائم ہے اور وہ فلسطینی ارمان کا حقیقی حامی ہے۔

تیجانی کا کہنا ہے کہ بانی اسلامی انقلاب امام خمینی (رح) رمضان المبارک کے آخری جمعے کو  عالمی یوم القدس قرار دیتے ہوئے القدس کے آرمان کو بھولنے کی اجازت نہیں دی۔

واضح رہے کہ القدس الشریف دوسری بین الاقوامی کانفرنی کا گزشتہ روز سے قم میں انعقاد کیا جاتا ہے اور اس میں ایران، فلسطین، ملیشیاء، بھارت، افغانستان، پاکستان، فرانس،ارجنتینا، عراق، ترکی، چلی، متحدہ عرب امارات، شام، برطانیہ، کینیڈا اور تیونس سے آئے ہوئے 30 سائنسی اور ثقافتی شخصیات تقریر کرتے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@