روسی محکمہ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر اس حادثے جان بوجھ کر ہوا ہے تو اس کی شدید مذمت کی ضرورت ہے۔
بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ نطنز جوہری تنصیبات میں حالیہ حادثہ، جوہری معاہدے کی بحالی میں کردار ادا کرنے والوں کے مشکلات پر بُرے اثرات مرتب نہیں کرے گا۔
روسی محکمہ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ماسکو کو امید ہے کہ نطنز حالیہ حادثے کا جوہری معاہدے کے مذرکرات کو ناکام نہیں بنائے گا۔
روسی محکمہ خارجہ نے نطنز حادثے سے جوہری معاہدے کی بحالی کی کوششوں پر بُرے اثرات ڈالنے پر اپنے خدشات کا اظہار کرلیا ہے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایرانی ماہرین نے اس حادثے کے اثرات سے نمٹنے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان "بہروزکمالوندی" نے 11 اپریل کو کہا کہ نطنز کمپلیکس میں واقع یورینیم کو افزودہ کرنے کے پلانٹ کے بجلی سرکٹ کے ایک حصے میں حادثہ پیش آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی آلودگی پھیلی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے اور اس حوالے مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
ایران جوہری ادارے کے سربراہ نے اس حوالے سے کہا کہ نطنز جوہری تنصیبات کے یورینیم افزودہ کرنے والے پلانٹ میں حالیہ ناکام کاروائی، ایک طرف ایران کی سیاسی اور صنعتی ترقی میں رکاوٹیں حائل کرنے والے دشمن عناصر کی شکست اور دوسری طرف پابندیوں کی منسوخی پر ایران کے کامیاب مذاکرات کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری صنعت کے قومی دن کے موقع پر ایرانی جوہری سائنسدانوں کی تازہ ترین کامیابیوں کی رونمائی کی گئی اور پابندیوں کی منسوخی کا ویژن بھی واضح ہوگیا۔
صالحی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، اس اقدام کی شدت سے مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری اور عالمی جوہری ادارے کیجانب سے اس جوہری دہشتگری کیخلاف اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتا ہے اور اس حادثے میں ملوثین کیخلاف کاروائی کو اپنا قانونی حق سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حادثے میں ملوثین کے مقاصد کو ناکام بنانے کے سلسلے میں ہم مزید سنجیدگی سے اپنی جوہری ٹیکنالوجی کا فروغ دیتے ہوئے ملک کیخلاف غیرقانونی پابندیوں کو اٹھانے کی بھر پور کوشش کریں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@