تہران، ارنا - ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے سینئر مشیر برائے بین الاقوامی امور نے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان سلامتی اور سرحدی تعاون کو ایک اہم مسئلہ قرار دیا اور کہا ہے کہ ریمدان کی سرحدوں کی بحالی سرحدی باشندوں کی روزی روٹی اور دونوں ممالک کے مابین سرحد کے کنٹرول پر اثر پڑتا ہے۔

یہ بات "حسین امیرعبداللہیان" نے بدھ کے روز ایران میں تعینات پاکستانی سفیر "رحیم حیات قریشی" کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے پاکستانی سینیٹ کے سربراہ کے دوبارہ انتخاب کے موقع پر ایرانی اسپیکر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ، پارلیمنٹرینز ، خصوصی کمیٹیوں اور پارلیمنٹری دوستی گروپوں کے سربراہان کی سطح پر اچھے تعلقات قائم ہیں اور ایرانی مجلس دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی تعاون کے تسلسل اور استحکام کی حمایت کرتا ہے .
امیرعبداللہیان نے قومی سلامتی ، خارجہ پالیسی ، صنعتوں ، کانوں ، توانائی اور معیشت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک میں پارلیمانی دوستی گروپوں کے درمیان دوطرفہ ملاقاتوں اور مشاورتوں کا انعقاد کرنا سمیت پارلیمنٹوں کی خصوصی کمیٹیوں کی تیاری پر زور دیا۔
انہوں نے ریمدان کی سرحدوں کے دوبارہ کھلنے پر اطمینان کا اظہار کیا سرحدی باشندوں کی رہائش اور سرحدی کنٹرول پر اس عمل کے اثرات اور تسلسل کو اہم قرار دیتے ہوئے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اداروں کے درمیان سرحدی سلامتی کے تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی اور سرحدی تعاون دونوں ممالک کے لئے ایک اہم مسئلہ ہے لہذا ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں ممالک کے عہدیداروں کے مابین ہونے والی بات چیت کے مطابق ، تباہ کن اور غیر محفوظ دہشت گردی کی کارروائیوں کا مقابلہ پہلے سے کہیں زیادہ کیا جائے گا۔

ہم مشترکہ بارڈر مارکیٹ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: پاکستانی سفیر
رحیم حیات قریشی نے ایران اور پاکستان کے مابین پارلیمانی میدان میں باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سرحدوں پر دیرپا امن اور استحکام کے قیام کے لئے اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ترقی کی راہیں اور سرحدی باشندوں کے لئے معاشی خوشحالی کے حصول پر نئی بارڈر مارکیٹیں کھولنا چاہتے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک سے سرحدی سلامتی اہم اور لازم و ملزوم ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@