تہران، ارنا- ایرانی انسداد منشیات ادارے کے سیکرٹری جنرل نے منشیات کی روک تھام پر ایران کے پختہ عزم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے انسداد منشیات کے قومی اور بین الاقوامی شعبوں میں اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار جنرل "اسکندر مومنی" نے آج بروز بدھ کو منشیات عالمی مسئلے کیخلاف لڑنے میں بین الاقوامی تعاون سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا جس میں ایران میں تعینات غیر ملکی سفیروں اور سیاسی نمائندوں نے حصہ لیا تھا۔

انہوں نے اس اجلاس میں شرکت کو علاقائی اور بین الاقوامی سطح میں تعاون کے فروغ پر تعمیری قرار دے دیا۔

مومنی نے کہا کہ خطے اور دنیا میں منشیات کی کاشت، پیداوار، اسمگلنگ اور استعمال کی صورتحال انتہائی تشویشناک جس کے خاتمے کیلئے مشترکہ ذمہ داری کے اصول کی بنیاد پر تمام ممالک کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کیجانب سے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کا بحران ایک طرح سے منشیات کے بحران سے ملتا جلتا ہے اور جب پوری دنیا اس بحران پر قابو نہ پاسکے تو کسی ملک اس کے خطرے سے بچ نہیں سکتا؛ لہذا ان دونوں بحرانوں سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔

مومنی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں مغربی ایشیاء کے خطے اور دنیا کے دوسرے حصوں کا ایک مختصر جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ مشترکہ مسائل اور چیلنجوں کے حل کیلئے تعاون پر توجہ دینے کی ضرورت کو نظرانداز کیا گیا ہے اور بعض اوقات ان کو سیاسی رنگ بھی دیا گیا ہے۔

انہوں نے انسداد منشیات کیخلاف ایرانی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے گزشتہ سال کے دوران 1150 ٹن مختلف قسم کی منشیات کو برامد کیا ہے جس میں 2019 کے مقابلے میں 41 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے انسداد منشیات کے میدان میں اقوام متحدہ کے ساتھ مشترکہ تعاون کو 22 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور ہم پانچواں مشترکہ پروگرام کے دائرے پر ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ منشیات پکڑنے میں اسلامی جمہوریہ ایران دنیا میں پہلی پوزیشن رکھتا ہے۔

اس شعبے میں ایران نے چار ہزار سے زائد قربانی دی ہے بلکہ منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لئے ایران نے جانی اور مالی نقصانات بھی اٹھائے۔

ایران، پاکستان کے ساتھ پڑوسی ہونے اور افغانستان سے یورپ تک منشیات اسمگلنگ کرنے کے راستے میں واقع ہونے کی وجہ سے اس لعنت کی روک تھام کی فرنٹ لائن پر ہے اسی لیے ایران کو منشیات کے خلاف لڑائی میں سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان کا سامنا ہے۔

اب تک ہزاروں ایرانی اہلکار منشیات کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@