یہ بات اسماعیل بقایی ہامانہ نے منگل کے روز انسانی حقوق کونسل کے 46 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران میں انسانی حقوق کے خلاف اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر ' جاوید رحمان' کا بیان مغربی بانیوں کے سیاسی مقاصد کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں کی طرح کا سلوک کیا جا رہا ہےجبکہ سائنسی ، معاشرتی اور انتظامی کے شعبوں میں ایرانی خواتین اور لڑکیوں نےبہت کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور ایران میں خواتین دوسرے درجے کی شہری نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ ممالک انسانی حقوق کی گفتگو کو دوسرے ممالک جن کی مخالف ہیں، کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرتے ہیں اور یہ خطرناک عمل کسی بھی ذمہ دار فریق کے لئے باعث تشویش ہونا چاہئے۔
بقایی نے کہا کہ ایران اقتصادی جنگ جس نے صحت کے شعبے کو براہ راست متاثر کیا ہے، کے باوجود اپنے عوام کے دکھوں کو دور کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی ملک میں تیار کی جانے والی ویکسین تمام مشکلات عائد کرنے کے باوجود آپریشن مرحلے میں پہنچ جائے گی اور لوگوں کی ویکسینیشن شروع ہوجائے گی۔
اس سینئر سفارتکار نے پابندیوں کو ایرانی عوام کے بنیادی حقوق کی صریح خلاف ورزی کی مثال سمجھا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ پچھلی انتظامیہ کی غیر قانونی اور غیر انسانی میراث کو بدستور جاری رکھتی ہے۔
ہمارے سفیر نے کہا کہ امریکہ کو ان جابرانہ اور غیر قانونی پابندیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لئے جوابدہ ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ایران انسانی حقوق کے اہداف کی حمایت کے لئے پرعزم ہے اور ہمیں کسی بھی چیز انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے اپنی کوششوں کو جاری رکھنے سے روک نہیں سکتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURD