یہ بات "محمد جواد ظریف" نے جمعرات کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے پر دوبارہ بات چیت نہیں کی جاسکتی ہے۔
ظریف نے ظریف نے وینڈی شرمین کے اس دعوے کے جواب میں لکھا ہے کہ 2021 میں خطے کی صورتحال بدل گئی تھی اور ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت نئی شرائط کی روشنی میں ہونی چاہئے۔ اگر 2021 ، 2015 کی طرح نہیں ہے (جس سال جوہری معاہدے پر دستخط ہوئے تھے) لہذا موجودہ صورتحال 1945 (اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ویٹو) کی طرح نہیں ہے۔
انہوں نے 1945 کے مقابلے میں 2021 میں بدلتے ہوئے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئیے اقوام متحدہ کے چارٹر کو تبدیل کریں اور وہ ویٹو کو ہٹا دیں جو اکثر امریکہ کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ آئیے 2003 سے 2012 تک ہم دونوں نے ڈرامائی طرز عمل بند کیا لیکن فائدہ نہیں ہوا اور جوہری معاہدے پر عمل درآمد کیا جس پر ہم دونوں نے دستخط کیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 4 مارچ 2021 - 22:34
تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی حکام کے جوہری معاہدے پر نئے مذاکرات کرنے کے دعوے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاہدے پر نئے مذاکرات ممکن نہیں ہے۔