تہران، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ امریکی نئی انتظآمیہ نے ابھی بھی ایران مخالف ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کیلئے نیا اقدام نہیں کیا ہے۔

یہ بات "حسن روحانی" نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ پابندیوں کا خاتمہ اور جوہری معاہدے کے مکمل عملدرآمد بہت ہی آسان اور بہت ہی مشکل ہے اور اگر امریکہ تمام پابندیوں کو خاتمہ کرے تو اسلامی جمہوریہ ایران جلد تمام ذمہ داریوں کو پورا کرے گا۔
صدر روحانی نے کہا کہ یہ بہت آسان ہے اور ایک دو دن میں بھی کیا جاسکتا ہے ، اگر سنجیدگی ہے تو یہ اس ہفتے میں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن اگر یہ سنجیدہ مرضی یا وہی جنونی مجبوری عارضہ نہیں ہے جس نے ٹرمپ کو ہرا دیا اور اسے سیاسی میدان میں انحراف ، رسوا اور تباہ کردیا ، کیوںکہ ٹرمپ ایران اور جوہری معاہدے پر اقوام متحدہ میں کتنا بھی گئے ، وہ ناکام رہا اور ایک بھی کیس نہیں جیتا۔
ایرانی صدر نے یہ پوچھے جانے پر کہ ٹرمپ کو کس نے پھنسانا ہے کہا کہ وہ صیہونی تھے، وہ بظاہر نعرے لگا اور کہہ رہے تھے کہ امریکہ پہلے نمبر پر ہے ، لیکن عملی طور پر صیہونیت پہلے ، انتہا پسندی دوسرے ، نسل پرستی تیسرے اور امریکہ چوتھے نمبر پر تھے، صیہونیوں نے ٹرمپ کو دھوکہ دیا اسے غلط سمت پر گامزن کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آوازوں ، تقریروں اور نعروں کے ساتھ جو مسئلہ حل نہیں کرتے اب امریکہ نعرے لگارہا ہے اور کہتا ہے کہ ہم جوہری معاہدے پر واپس جانا چاہتے ہیں اور ہم تمام فریقین اپنے عہدوں پر واپس آنا چاہتے ہیں لیکن الفاظ کافی نہیں ہیں، ہمیں عمل کرنا ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@