مشہد، ارنا – ایرانی شہر مشہد مقدس میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کی غیر ملکی مہاجرین کے بچوں کو فراہم کی جانے والی خدمات جن میں اسٹریٹ چلڈرن بھی شامل ہیں دوسرے ممالک کے مقابلے میں اعلی سطح پر ہیں۔

یہ بات "عروج صیفی" نے بدھ کے روز گلی والے بچوں کے نگہداشت مرکز "صدف" کے دورے کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین ایران کے ساتھ مہاجر خاندانوں سے اسٹریٹ چلڈرن کی مدد میں اپنا تعاون جاری رکھے گا۔
صیفی نے کہا کہ ہم نے صوبے خراسان رضوی کے ادارے غیرملکی پناہ گزینوں کے ساتھ غیر ملکیوں کے بچوں کے علاوہ ، ان شہریوں کے اہل خانہ کی مدد پر بھی غور کیا ہے تاکہ وہ مالی پریشانیوں کے سبب اپنے بچوں کو سڑکوں پر نہ بھیجیں۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال ، اس سنٹر میں 24 بچوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی مدد سے اس سنٹر کو 2 ارب اور 500 ملین ریال کے لئے کھلونے ، کتابیں اور دیگر سامان کو فراہم کیا گیا ہے۔
خراسان رضوی گورنری کے شہریوں اور غیر ملکی پناہ گزینوں کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ بھی کہا کہ امدادی مراکز میں جمع کیے جانے والے 85 فیصد اسٹریٹ بچے افغان شہری ہیں جن میں سے کچھ کے پاس رہائشی اجازت نامہ ہے اور کچھ کے پاس نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اس وقت صوبے خراسان رضوی میں 320 ہزار مہاجرین اور غیر ملکی مہاجرین موجود ہیں اور یہ صوبہ مہاجرین اور غیر ملکی تارکین وطن کی آبادی کے لحاظ سے ایران کا دوسرا صوبہ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@