یہ بات محمد جواد ظریف نے بدھ کے روز مشرق وسطی میں مسائل کی اصل وجہ کے بارے میں صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کا مسئلہ علاقہ اربوں ڈالر اسلحہ کی فروخت ہے جس نے نے خطے کو گن پاؤڈر ڈپو میں تبدیل کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فرانس یا امریکہ خطے میں ہتھیاروں کی صورتحال کے بارے میں بات کرنا چاہیں تو انہیں سب سے پہلے خطے میں دنیا کے 25 فیصد اسلحہ کی فروخت کو بند کرنا چاہئے اور پھر اس کے بارے میں بات کرنا چاہئے۔