اسلام آباد، ارنا – پاکستانی وزیر اعظم نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دیرینہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کہہ سکتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان عمدہ تعلقات قائم ہیں۔

یہ بات "عمران خان" نے پیر کے روز پاکستانی محققین اور میڈیا کے سینئر شخصیات کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے پڑوسی اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی کے لئے اسلام آباد کی مستقل خارجہ پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے ایک اچھی تفہیم قائم ہوئی ہے۔
عمران خان نے پڑوسیوں کے ساتھ خارجہ پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کے آغاز کے موقع پر ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات شاید تسلی بخش نہیں رہے تھے مگر آج ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات قائم ہیں۔
انہوں نے امریکی پابندیوں کے جلد خاتمے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ہماری اچھی تفہیم ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے ایران ، پاکستان اور ترکی کے ای سی او کنٹینر ٹرین کے آغاز اور ایران اور پاکستان کے مابین دوسری سرکاری سرحد کے بیک وقت کھولنے کے فیصلے، ایران مخالف پابندیوں اور دونوں ممالک کے مابین تجارت کی ترقی میں تخریب کاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ایران کو پابندیوں کا سامنا ہے جس نے اس ملک کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعاون کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔
یاد رہے کہ عمران خان نے گزشتہ سال کے نومبر کو اسلام آباد میں جنوبی ایشیاء اور مشرق وسطی میں امن و ترقی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران مخالف پابندیاں ختم کردی گئیں اور تہران اور واشنگٹن کے مابین تعلقات میں بہتری آئے تو پاکستان ایران کی اقتصادی صلاحیت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
انہوں نے ایران اور مغرب کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی امید ظاہر کرتے ہوئے زور دیا کہ اگر پابندیاں ختم کردی گئیں تو اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں ایک حقیقی معاشی طاقت بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@