اسلام آباد، ارنا – پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ ایک سال پہلے انہی ایام میں ایران کو ایک ایسے شخط کی جدائی کا غم اٹھانا پڑا جو کہ خطے اور یورپی دنیا کے آزادی پسند لوگوں کی نظر میں دہشتگردی کے خلاف مقدس جنگ کے ہیرو اور علامت کی طور پر جانے جاتے تھے۔

یہ بات "سید محمد علی حسینی" نے شہید قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر اپنے ایک مضمون جو پاکستانی خبروں میں شائع کردی گئی، میں کہی۔

انہوں نے لکھا کہ قاسم سلیمانی جیسے بہادر جرنل کی شہادت کی برسی قریب آ رہی ہے جسے امریکی حکومت کے ایک بزدلانہ، دہشتگردانہ حملے میں شہید کردیا گيا۔

حسینی نے کہا کہ ہمارے خطے کے عوام اس وقت کو کبھی بھلا نہیں سکتے جب آئے روز کسی نہ کسی ملک کے دارالحکومت میں سیاہ پرچم لہرائے جاتے اور داعش کے تخریبی حملے ایک ملک سے دوسرے ملک تک لوگوں کے دلوں پر لرزہ طاری کر رہے تھے۔

ان کے مطابق، شہید قاسم سلیمانی نے داعش اور جبہہ النصرہ جیسے دہشتگردی کی علامت سمجھے جانے والے اور دوسرے جرائم پیشہ گروہوں کی سرکوبی میں سب سے بڑھ کر اور موثرترین کردار ادا کیا اور نہ صرف خطے بلکہ خطے سے باہر یورپ تک میں بسنی والی قوموں کی سلامتی اور امن و امان کو یقینی بنایا۔

خطے کے آزادی پسند اور امن پسند عوام کی نظر میں علاقے کے لوگوں کو دہشتگردی مخالف پر عزم طاقت سے محروم کردینے کا امریکی جرم قابل مذمت ہے۔

شہید قاسم سلیمانی کو جسمانی طور پر ختم کرنی کا غیرانسانی امریکی اقدام قانون کے کسی بھی اصول سے مطابقت نہیں رکھتا اور بین الاقوامی قوانین اور مسلمہ اصولوں کی صریح طورپر خلاف ورزی کی جاتی ہے۔

اقوام متحدہ کی شق نمبر دو نہ صرف کسی بھی ملک کی طاقت کے استعمال بلکہ طاقت کے استعمال کی دھمکی دینے کی ممانعت کرتی ہے۔

یہ دہشتگردانہ کاروائی اقوام متحدہ کے منشور کی واضح پامالی کے علاوہ قاسم سلیمانی جیسے جنرل کو شہید کرنا انسانی حقوق کی اقدار اور بین الاقوامی ضابطوں کی بھی نفی ہے۔

زندہ رہنے کے حق کی پایمالی عالمی انسانی منشور کی شق نمبر تین اور شہری اور سیاسی حقوق کے منشور کی شق نمبر 6 کی رو سے بھی سخت ممانعت ہے، اس بنیاد پر اس کاروائی میں شامل اور حکم دینے والے اور اس حق کو تلف کرنے والے سب ہی افراد سزا اور تنبیہ کے حقدار ہیں۔

واضح رہے کہ 3 جنوری 2020 میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر "ابومهدی المهندس" شہید ہوگئے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@