یہ بات پویا محمودیان نے ہفتہ کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں میں ، ایران کے 11 شہر اور 3 دیہات دنیا بھر میں رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔
2015 میں ایران کے 2 کیسز عالمی کونسل میں گئے اور بین الاقوامی جائزہ کار ایران آئے اور اصفہان کو دستکاریوں کے عالمی شہر کے طور پر اور تبریز کو دنیا بھر میں ہاتھ سے تیار قالینوں کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔
محمودیان نے بتایا کہ سنہ 2016 میں دو دیگر کیسز آخری عالمی دستکاری کونسل میں درج کیے گئے۔ شہر 'لالجین' کو مٹی کے عالمی شہر اور مشہد کو آرائشی پتھروں کا عالمی شہر کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا تھا، لیکن اگلے سالوں میں ایران نے عالمی رجسٹریشن میں چھلانگ لگادی۔
2017 میں صوبے سیستان و بلوچستان کے گاؤں کلپورگان پہلی بار مٹی کے لیے، کرمان سے تعلق رکھنے والے شہر 'سیرجان گلیم(قالین) کے لیے صوبے کردستان کے شہر مریوان کو ایک قسم جوتا 'کلاش (گیوہ کردی) کے لیے عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا۔
محمودیان نے کہاکہ سنہ 2018 میں ، عالمی دستکاری کونسل کو 3 کیسز ارسال کیے گئے تھے اور خوش قسمتی سے تمام 3 کیسز دنیا بھر میں درج کیے گئے تھے۔ صوبے یزد کے شہر میبد زیلو( ایک قسم قالین) zilou کے لیے ،صوبے فارس کے شہر آبادہ کو 'منبت'(Wood carving) اور صوبے خراسان جنوبی کے شہر خراشاد کو 'تَو بافی'( تولیہ بنانا) کے لیے دستکاریوں کے عالمی کونسل کی فہرست میں رجسٹرڈ ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2019 میں چار اور کیسز عالمی کونسل کو بھیجے گئے۔ شیراز اصفہان کے بعد دستکاریوں کا دوسرا عالمی شہر ، زنجان کو ملیلہ (چاندی پر کندہ کاری ) کا عالمی شہر ، صوبے ہمدان کے شہر ملایر کو فرنیچر کا عالمی شہر اور صوبہ گیلان کے گاؤں قاسم آباد ' کو 'چادر شب بافی' کا عالمی گاؤں کی حیثیت سے عالمی فہرست میں شامل کیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@