"کاظم غریب آبادی" نے اس خط میں اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق کے دعویدار ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو آج ایک سنگین تاریخی امتحان کا سامنا ہے اور انہیں ایرانی عوام کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔
انہوں نے ویانا میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر کی خاتون سربراہ اور اقوام متحدہ کی ایڈمنسٹریشن مینیجر برائے انسداد منشیات "غدا فتحی والی" کے نام میں ایک خط 27 نومبر کو تہران کے علاقے آبسرد میں ایک دہشتگردانہ حملے کے دوران اعلی ایرانی سائنسدان کے قتل کا ذکر کیا۔
غریب آباد نے کہا کہ شہید فخری زادہ ماہر طبیعیات اور یونیورسٹی کے پروفیسر تھے جنھوں نے تحفظ کے مقاصد کے لئے غیر فعال کیمیائی، حیاتیاتی اور جوہری دفاع کے شعبوں میں متعدد سائنسی اقدامات نافذ کیے ہیں۔
انہوں نے ایران کیخلاف امریکی معاشی پابندیوں کے دوران، ملک میں کورونا کٹس کی تیاری میں فخری زادہ کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک میں کورونا وائرس ویکسین کی تیاری کے عمل کی نگرانی بھی کی تھی۔
غریب آبادی نے کہا کہ اعلی ایرانی سائنسدان کے قتل میں ناجائز صہیونی ریاست کے کردار کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ دہشتگردی کی ایک اور مثال ہے جو بین الاقوامی امن و سلامتی، علاقائی سالمیت، علاقائی امن اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے، انسانی حقوق کو ختم کرنے اور آزاد ممالک کی معاشرتی و اقتصادی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کے مقصد کیساتھ انتہائی گھناؤنی دہشتگرد حکومت کے زیر اہتمام میں منصوبہ بندی اور مالی حمایت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دہشتگردی کاروائی تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
غریب آبادی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس قتل کی شدت سے مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر دہشتگردی کیخلاف اپنے پختہ عزم پر زور دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق اس طرح کے اقدمات کو جواب دینے کا بھر پور حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر میں تہران میں ایک دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔
ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا؛ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنس دان محسن فخری زادہ شدید زخمی ہوگئے، اُنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@