کابل، ارنا – افغانستانی وزارت خارجہ نے دہشتگردی حملے میں ایرانی جوہری اور دفاعی سائنسدان' محسن فخری زادہ' کے قتل کی مذمت کی.

افغان وزارت خارجہ نے پیر کے روز اپنے جاری کردہ ایک بیان میں اس دہشتگردی جنایت جس کے نتیجے میں ایرانی وزارت دفاع ایران کی ریسرچ اینڈ انوویشن آرگنائزیشن کے سربراہ ڈاکٹر محسن فخری زادہ  شہید ہو گئے، کی مذمت کرتے ہوئے اس شہید کے اہل خانے، ایرانی قوم اور حکومت کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

افغانستان کے متعدد سیاستدان، سیاسی شخصیات اور عوام نے اس دہشت گردی کے واقعے کی بھی مذمت کر کے اعلان کیا کہ اس واقعے کے پیچھے صہیونی حکومت کا ہاتھ ہے۔

واضح رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر میں تہران میں ایک دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔

ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا؛ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنس دان محسن فخری زادہ شدید زخمی ہوگئے، اُنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "محمد جواد ظریف" نے شہید  فخری زادہ کے قتل کی ذمہ داری ناجائز صہیونی ریاست پر عائد کی ہے۔

ظریف نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ شہید فخری زادہ کے قتل میں ناجائز صہیونی ریاست کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@