یہ بات "کاظم غریب آبادی" نے جمعرات کے روز عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی آن لائن نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے پر اس ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کی تازہ ترین رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایجنسی معاہدے کے تحت ایران کی ذمہ داریوں کی تصدیق کرنے میں کامیاب ہے اور تہران کے ساتھ اعلی سطح پر تعاون برقرار ہے۔
غریب آبادی نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران ، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی رپورٹوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس ایجنسی کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 16 جنوری ، 2016 (جوہری معاہدے کے نفاذ کے دن) کے بعد سے ، ایجنسی جوہری معاہدے میں طے پانے والے طریقہ کار کے مطابق ، ایران کی اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل اور اس کی نگرانی کرتا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ امریکہ کے غیر ذمہ دارانہ سلوک، یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کی وجہ سے معاہدہ فرائض کی شرائط میں توازن کھو بیٹھا ہے ، جس کی وجہ سے ایران کو متوقع فوائد سے محروم ہونا پڑا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@