منعقدہ اجلاس کی افتتاحی تقریب میں آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی اور ایرانی اسپیکر محمد باقر قالیباف نے شرکت کیں۔
اس عالمی اجلاس میں 47 اسلامی ممالک کے 167 ممتاز ماہر شریک ہیں اور 120 ملکی شخصیات بھی اس میں خطاب کریں گے۔
34ویں اسلامی اتحاد کے اجلاس میں افریقہ، مغربی ایشیا، جنوبی امریکہ اور برصغیر پاک و ہند سے 350 افراد فارسی، عربی، انگریزی، اطالوی، روسی، مالائی، ترک اور دوسرے زبانوں میں تقریر کریں گے۔
اس کانفرنس میں متعدد غیر حاضر سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ سیمینار میں سے ایک آفات سے نمٹنے کے سلسلے میں "مذہبی اور روحانی اصولوں اور آفات کا سامنا کرتے ہوئے چیلنجوں"، "اسلامی دنیا کی اسٹریٹجک صلاحیتوں" ، "مسلم سائنس دانوں اور ماہرین کا کردار" ، "شعور اجاگر کرنے اور باہمی تعاون کے ثقافت کو فروغ دینے میں میڈیا کا کردار" ، "اسلامی دنیا کے لئے کورونا دور میں سائبر اسپیس کے خطرات اور مواقع" ، " کرونا کے بعد دنیا اور اسلامی دنیا میں سیاسی ، معاشرتی اور ثقافتی" اور "کرونا کے سامنے میں مغرب کے ثقافتی ، معاشی اور سیاسی چیلینجز" کے شعبے ہے۔
یہ کانفرنس دو نومبر پیامبر اکرم کے یوم ولادت کے موقع پر اختتام ہوگی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@