یہ بات "حسن روحانی" نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکہ کے ساتھ اس مسئلے پر چار سال تک جنگ کیا اور امریکہ نے گزشتہ چار سالوں سے 18 اکتوبر میں ہماری شکست کے لئے کوشش کی ہے مگر ایرانی قوم اپنی مزاحمت کے ساتھ کامیاب ہوں گی۔
صدر روحانی نے کہا کہ ہماری سفارتی کوششوں کی وجہ سے امریکہ ناکام ہوگیا جسے جوہری معاہدے کا نتیجہ ہے، اسلحہ پابندیوں کا خاتمہ کردیا گیا اور اگلے اتوار کے روز سے ہم کسی سے اسلحہ خرید و فروخت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ ، وائٹ ہاؤس کے حکمرانوں کے نام پر دنیا میں ایک برائی تھی ، جس نے یہ برائی ہمارے لوگوں پر نہیں ، بلکہ سب پر دیکھی۔ افغانستان نے کتنی تباہی کا سامنا کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس ہر دن یہ کہتا رہا ہے کہ ہم اس کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔اب ملاحظہ کریں کہ افغانستان میں کیا ہو رہا ہے۔ مغربی اور مشرقی افغانستان کا انچارج کون ہے؟ ہم افغانستان میں انتہائی خطرناک صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان طاقتوں نے جن کا دعویٰ کیا کہ ہم خطے میں داعش دہشتگردوں کو ختم کرنے آئے ہیں، ہم نے دیکھا کہ انھوں نے کیا، عراقی، شامی اور ہماری فوجیوں نے داعش کے خلاف جنگ اور ان کو شکست دیا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ کو یہ کہنا چاہئے کہ اس نے گذشتہ چار سالوں میں خارجہ پالیسی میں جو کچھ حاصل کیا ہے ، وہ تمام مسائل میں ناکام رہا ہے، فلسطینی، عراق اور شام کے عوام کے خلاف ناکام رہا ہے سوائے اس طاقت اور حالات کے جو کہ ہم نے غیر مہذب لہجے کے ساتھ دیکھا ہے کہ ایک شخص جو ایک چھوٹے سے گروہ کا ڈائریکٹر ہے ایران کے عظیم اور معزز قوم کی طرف اس لہجے اور الفاظ کا استعمال نہیں کیا ہے ، یہ بات واضح ہے کہ ایران کی عظیم قوم نے ان کو ناراض کیا ہے اور انہیں اپنے گھٹنوں تک پہنچایا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 14 اکتوبر 2020 - 13:13
تہران، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ ایران مخالف ظالمانہ اسلحہ کی پابندیوں کا اگلے اتوار کے روز خاتمہ کئے جائیں گے۔