تہران، ارنا- ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ بارہویں حکومت کے خاتمے تک اپنے معاشرتی فرض کو نبھاتے ہوئے خانہ بدوشوں اور دیہی علاقوں میں رہنے والوں کو خدمات کرتے رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر "حسن روحانی نے" آج بروز پیر کو دیہی علاقوں میں نئے منصوبوں کے نفاذ کے موقع پر ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے اس حوالے سے وزارت تعلیم کے اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ دیہی علاقوں میں 11 کلاسیں اور پورے ملک میں 29 کلاسیں کھولنا، حکومت کیلئے بہت بڑی فخر ہے۔

صدر روحانی نے پانی اور بجلی کے شعبوں میں وزارت توانائی کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہا کہ بارہویں حکومت کے خاتمے تک دیہی علاقوں تک 100 فیصد بجلی کی رسائی ہوگی اور اب بھی ان علاقوں کے 99 فیصد کا حصہ بجلی کی نعمت سے مستفید ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال کے پچھلے 6 مہینوں کے اندر 150 گاؤں تک بجلی کی رسائی کی گئی ہے جو انتہائی قابل قدر ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ دیہات کو پانی کی فراہمی کے معاملے میں ہر ہفتہ 35 دیہات پانی کی مستحکم حالت میں رکھے جاتے ہیں اور یہ عظیم خدمت دنیا میں بے مثال ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ  اس حکومت کے آغاز میں ، ایک ملین سے بھی کم لوگوں کو صاف سینیٹری کے پانی تک رسائی حاصل تھی لیکن حکومت کے اختتام تک یہ تعداد تقریبا 10 ملین افراد تک پہنچ جائے گی اور اب 8 ملین افراد کو پینے کا صاف پانی دستیاب ہے۔

انہوں نے دیہی علاقوں میں گیس کی فراہمی سے متعلق وزارت تیل کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بارہویں حکومت کے خاتمے تک ان علاقوں میں گیس اور بجلی کی فراہمی کے منصوبے کی مکمل ہوگی۔

ایرانی صدر نے کہا کہ بارہیوں حکومت سے پہلے صرف 14 ہزار گاؤں کو گیس کی فراہمی ہوگئی تھی لیکن اب یہ تقریبا دوگنی ہوکر 32 ہزار گاؤں تک پہنچ گئی ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ  دیہی علاقوں میں رہنے والے ملک کے بڑے پروڈیوسر ہیں؛ معاشی جنگ کے حالات میں ہمیں خوراک اور زرعی مصنوعات کے معاملے میں ہمیشہ اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہئے اور یہ دیہاتیوں کے کندھوں پر بنیادی بوجھ ہے؛ وہ  زراعت، لائیو اسٹاک اور باغبانی کے تمام شعبوں میں پروڈیوسر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زرعی مصنوعات تیار کرنے کے علاوہ دیہی علاقے کے پاشندے دستکاری میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں اور حالیہ برسوں میں انہوں نے سیاحت کے میدان میں بھی قابل قدر کردار ادا کیا ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہدیہات سیاحت کے مراکز اور ایرانی ثقافت اور مذہبی اور اسلامی ثقافت کے سرپرست ہونے کے ساتھ ساتھ پورے ملک کے سرحدی محافظ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پابندیاں، معاشی دباؤ اور انقلاب مخالف عناصر کی سازشیں ہمارے پختہ عزم پر اثرات مرتب نہیں کرسکیں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@