انہوں نے مزید کہا کہ ڈپلومسی کی دنیا میں سبوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی مسلسل تین بار شکست کا مشاہدہ کیا۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر "حسن روحانی" نے آج بروز اتوار کو کابینہ کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج مطابق 20 ستمبر 2020 ایران کی ڈپلومسی کی تاریخ میں ایک یادگار دن ہے؛ امریکہ نے بحثیت ایک جابر ملک کے ایران کیخلاف پابندیوں کا از سرنو نفاذ کرنے کی بڑے پیمانے پر کوشش کی اور آج اس کی کوششوں کو پھر سے شکست کا سامنا ہوا۔
صدر روحانی نے کہا کہ امریکہ نے گزشتہ ڈھائی سال کے دوران ایران کیخلاف نام نہاد عالمی اتحاد بنانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام، ایران جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد یورپ کو مختصر عرصے میں اپنے ساتھ ہمراہ کرنے کے خیام خیالی میں تھے اور ان کا خیال تھا کہ ان کی اشتعال انگیز اقدامات کے رد عمل میں ایران ایسے اقدامات اٹھائے گا جن کی وجہ سے وہ ملک کیخلاف سلامتی کونسل کے معاہدوں کا از سر نو نفاذ کرسکتے ہیں۔
صدر روحانی نے کہا کہ خوش قسمتی سے امریکہ نے ان تمام مرحلوں میں شکست کھائی اور بین الاقوامی برادری سمیت ان کی پرانی اتحادی بھی اس کا ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ، ایران کیخلاف اتحاد نہ بنا سکا اور گزشتہ ایک مہینے کے دوران ایرانی اسلحے کیخلاف پابندیوں کی توسیع کرنے کی کوشش کی لیکن اسے پھر شکست کا سامنا ہوا۔
صدر روحانی نے کہا کہ امریکہ کیجانب سے ایران کیخلاف سیاسی اور قانونی شعبوں میں زیادہ سے زیادہ دباو ڈالنے کی پالسی اس کی دنیا میں زیادہ سے زیادہ الگ ہونے کا باعث بنے گی؛ ڈپلومسی کی دنیا میں سبوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی مسلسل تین بار شکست کا مشاہدہ کیا جہاں امریکہ اسے اپنی طاقت کی جگہ سمجھتا تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@