ان خیالات کا اظہار "حسن روحانی" نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہماری قوم نے امریکہ کو اپنے معاشی ، سیاسی ، معاشرتی اور حفاظتی اہداف کو حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی، انہوں نے ہمیں معاشی مشکلات اور دباؤ میں ڈال دیا، آج بھی تقریبا ایک مہینے تک امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر اسلحہ کی پابندی بڑھانا چاہتے تھے ، لیکن وہ ناکام رہے۔
ٹرگر میکانزم جوہری معاہدے کے رکن ممالک سے متعلق ہے
روحانی نے کہا کہ نہیں اگلی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور ٹرگر میکانزم کے استعمال کرنا چاہتا تھا مگر پوری دنیا جانتی ہے کہ اسے جوہری معاہدے کے اراکین سے متعلق ہے، جو بھی شخص اس معاہدے کو غدار اور امریکہ کی تاریخ کا بدترین معاہدہ مانتا ہے اور اس سے علیحدہ ہوگیا ہے، اس نے دوسروں کو اس معاہدے چھوڑنے کی ترغیب دی ہے اور سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے اس میکنزم کے استعمال کا قابل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوش قسمتی سے امریکہ ایک ماہ سے اس عمل کو شروع نہیں کر سکا ہے، یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی تاریخی فتوحات اور کامیابیوں میں سے ایک ہے، امریکہ ایرانی عوام کے خلاف سازش کرنا چاہتا ہے اور ایک بھی قدم نہیں اٹھا سکتا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ممبران اور سفیروں کی سطح پر تین یورپی ممالک نے واضح طور پر مخالفت کی، چین اور روس بھی سب سے آگے تھے اور کھلی مخالفت کرتے ہیں اور سلامتی کونسل کے دیگر ممبران نے بھی مخالفت کی ، لہذا امریکہ تنہا رہ گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے میں تنہا امریکہ ہی ہفتہ اور اتوار کو اپنے لئے خوشی پیدا کرنا چاہتا ہے اور کہتا ہے کہ میں کامیاب ہوگیا، امریکہ ، جو شروع نہیں کرسکا تو یہ کیسے کامیاب ہوگا؟
امریکہ کے پاس چند ممالک کے سوا دنیا میں کوئی نہیں ہے
روحانی نے کہا کہ سوائے ناجائز صیہونی ریاست اور اس خطے کے ایک یا دو چھوٹے چھوٹے ممالک جو وائٹ ہاؤس سے وابستہ ہیں، دنیا میں امریکیوں کا کوئی دوسرا نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری قوم کو پوری توجہ مرکوز رکھنی چاہئے کہ ہفتہ اور اتوار ان کی فتح کا دن، امریکہ کی بدنامی شکست کا دن ہے، بیرون ملک ایران مخالف چینلز کو اپنے لئے خبریں نہیں بنانی چاہئیں اور یہ کہنا چاہئے کہ امریکہ نے دعوی کیا ہے اور ایک مہینے کا انتظار کیا ہے تاکہ وہ اس طریقہ کار کو استعمال کرسکے، نتائج حاصل کرنے کے لئے کوئی طریقہ کار موجود نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ یقینا امریکی بہت بات کرتے ہیں، ٹرمپ نے دو دن قبل اعلان کیا تھا کہ پچھلے چند مہینوں کے دوران ایران کی معاشی نمو منفی 25 ہے ، حالانکہ یہ ان کی اپنی نمو سے تھوڑا سا ملتا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ مغربی ممالک کی ترقی اب منفی 10 اور 12 سے 22 فیصد ہے اور کچھ معاملات میں اس سے بھی زیادہ ہے، کرونا میں مغربی ممالک پر انتہائی دباؤ ڈالا گیا اور ایک اہم یورپی ملک نے کل اعلان کیا کہ ان کی معاشی نمو منفی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@