یہ بات "اسحاق آل حبیب" نے جمعرات کے روز جوہری ٹیسٹ کے عدم پھیلاؤ کی بین الاقوامی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک مجازی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
منعقدہ اجلاس میں جنرل اسمبلی کے سربراہ، اسلحے کے امور کے لئے اقوام متحدہ کے اعلی نمائندے اور ممبر ممالک کے مستقل نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
انہوں نے اس عالمی دن کی اہمیت کا حوالہ دے کر امریکہ کے تباہ کن کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک نے دنیا کے ممالک کے درمیان 1054 سب سے زیادہ جوہری تجربات کیے۔
آل حبیب نے کہا کہ امریکہ جوہری ہتھیاروں کا سب سے بڑا اسلحہ رکھنے والا اور جوہری ہتھیاروں کا واحد استعمال کنندہ ملک ہے جو اپنے جوہری تجربات کو ختم کرنے اور این پی ٹی معاہدے میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے لیکن اب بھی اس میدان میں اپنے اسلحے کو جدید اور مستحکم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے دوسروں کو بھی ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دیتے ہوئے اس ہتھیار کا سہارا لینے کی حد کو بھی کم کردیا ہے اور جوہری میزائلوں سمیت بین الاقوامی معاہدوں کو چھوڑ کر اس نے جوہری تخفیف اسلحے کے عمل کو ایک بڑا دھچکا پہنچا ہے۔
انہوں نے خطے میں ناجائز صہیونی ریاست کے تباہ کن کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے صہیونی بھی علاقائی سطح پر مشرق وسطی میں تباہ کن کردار ادا کرتے ہیں اور ہم عالمی برادری سے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ (NPT) کے معاہدے کے غیر مشروط شامل ہونے پر مجبور کرنا اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو اس کے جوہری تنصیبات کی نگرانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کے تباہ کن کردار نے مشرق وسطی کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عمل کو روکا ہے۔
آل حبیب نے اس بات پر زور دیا کہ جوہری تخفیف اسلحہ بندی کو بین الاقوامی نظام کے ایجنڈے میں سب سے آگے رہنا چاہئے ، اور جوہری تجربات کو کسی بھی طرح سے روکا جانا چاہئے ، کیونکہ یہ تجربات جامع ایٹمی تجربہ سے متعلق بین معاہدے کی روح اور شقوں کے منافی ہیں اور سب سے بڑھ کر ، این پی ٹی کے آرٹیکل 6 کے تحت جوہری تخفیف اسلحہ سے پاک ہونے کی واضح وابستگی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 28 اگست 2020 - 13:54
نیویارک، ارنا - اقوام متحدہ میں ایرانی مستقل مندوب نے جوہری ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطی کے حصول میں امریکہ اور صیہونیوں کے تخریبی کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری ناجائز صہیونی ریاست کو جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے (این پی ٹی) میں شامل ہونے پر مجبور کرے۔