نیویارک، ارنا – امریکی وزارت خارجہ میں ایرانی میز کے سابق انچارج نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا جہاز ڈوب رہا ہے۔

یہ بات جان لیمبرت نے منگل کے روز ارنا کے ساتھ خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی حکومت کے ڈوبتے ہوئے جہاز کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی نمائندے برائے ایران کے امور "برایان ہوک" کے استعفیٰ کے حوالے سے کہا کہ اس جہاز سے چوہے فرار ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ٹرمپ حکومت کے مستقبل کو زوال اور نابودی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہ استعفیٰ دینے والے امریکی نمائندے 'برایان ہوک' ایرانی نظام کا تختہ الٹنے کیلیے وائٹ ہاوس کے خواب کو حقیقت بنانے  میں کامیاب تھے نہ ہی اس کا جانشین 'الیوت آبرامز' اس کے قابل ہوسکیں گے۔   

امریکی بحریہ کی اکیڈمی میں ایک پروفیسر نے ٹرمپ انتظامیہ کے آخری مہینوں میں برائن ہوک کے استعفیٰ کی وجہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انگریزی زبان میں ایک محاورہ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ" چوہے ڈوبتے جہاز سے بھاگ رہے ہیں"مجھے نہیں معلوم کہ فارسی میں کیا کہتے ہیں۔ لیکن جب جہاز پانی کے نیچے جاتا ہے تو اس پر موجود تمام مخلوقات وہاں سے نکل جاتی ہیں اور فرار ہوجاتی ہیں۔

لیمبرت نے مزید کہا کہ میں نہ برائن ہوک نہ ان کے باس( امریکی وزیر خارجہ'پمپیو') کو سفارتکار سمجھتا ہوں اور میں 40 سالوں سے سفارتکار ہوں اسی لیے میں جانتا ہوں کہ کوں سفارتکار ہے اور کوں نہیں ہے۔ یہ بات میرے لئے بہت واضح ہے کہ وہ سفارتکار نہیں ہیں۔

اس امریکی سابق سفارتکار نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اندرونی اور بیرونی شکستوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں بالکل صاف اور سفارتی غور و فکر کے بغیر کہتا ہوں کہ امریکی اندرونی صورتحال بہت درہم برہم ہے۔

اس ریٹائرڈ امریکی سفارت کار نے امریکہ میں نومبر کے صدارتی انتخابات کو اس ملک کے لئے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات پر اس کے اثرات ناقابل تردید ہوں گے۔

انہوں نے کہ یہ انتخابات نہ صرف امریکہ بلکہ دنیا اور دیگر ممالک جیسے روس کے لیے بہت اہم ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@