تہران، ارنا- قائد اسلامی انقلاب نے ایران مخالف امریکی پابندیوں کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بظاہر یہ پابندیاں اسلامی جمہوریہ نظام کیخلاف ہے لیکن در اصل ایرانی عوام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے آج بروز جمعہ کو عیدالاضحی کے موقع پر سرکاری ٹی وی سے قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ ان پابندیوں کا قلیل المدتی مقصد یہ ہے کہ ایرانی عوام تنگ میں آکر حکومت کیخلاف کھڑے ہوجائیں۔

قائد اسلامی انقلاب نے کہا کہ اور ان کا درمیانی المدتی مقصد ایرانی ترقی کی راہ رکاوٹیں حائل کرنا ہے اور ان کا طویل المدتی مقصد بھی ایرانی معاشی نظام کو تباہ اور برباد کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ البتہ ان کے دیگر مقاصد بھی ہیں جن میں سے ایک علاقائے میں مزاحمتی فورسز کیساتھ ایرانی تعلقات کو منقطع کرنا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے مزید فرمایا کہ دشمن کی پابندیوں کے ساتھ ساتھ حقائق کو مسخ کرنے کا دھارا بھی ہے؛ حقائق کو مسخ کرنا اور ملکی حقائق کو برعکس دکھانا بھی دشمن عناصر کے اقدامات میں سے ایک ہے جن کا سلسلہ اسلامی انقلاب کے ابتدا ہی سے اب تک جاری ہے۔

انہوں نے فرمایا کہ اگر مسخ شدہ دھارا ناکام ہوجائے تو یقینا یہ پابندیاں بھی ناکام ہوجائیں گی اور ایرانی عوام کی مرضی دشمن کی مرضی پر حاوی ہوگی۔

قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا کہ ایرانی عوام امریکی جبر کے سامنے ہتیھار نہیں ڈالیں گے۔

انہوں نے فرمایا کہ امریکہ کی خواہش یہ ہے کہ ایران اپنی جوہری سرگرمیوں سے دستبردار ہوکر دفاعی طاقت اور میزائل پروگرام میں کمی کیساتھ علاقے میں اپنے اثر و رسوخ اور کردار کو کم کرے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا کہ جارحوں کو روکنے کیلئے ان کی خواہشات کو پورا کرنے کی کوئی عقلی وجہ نہیں ہے۔

قائد اسلامی انقلاب نے امریکہ سے مذاکرات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کے مذاکرات کے دعوے کا بنیادی مقصد ایرانی عوام کی اہم صلاحیتوں کو ضبط کرنا ہے؛ اسلامی جمہوریہ ایران، امریکہ اور ناجائز صیہونی ریاست کے سوا تمام ممالک کیساتھ مذاکرات کرے گا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@