ان خیالات کا اظہار "جائو لی جیان" نے پیر کے روز بیجنگ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور چین بحثیت دو دیرینہ دوست کے اپنے تعلقات کی توسیع کیلئے پُرعزم ہیں۔
چینی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے حالیہ دنوں میں ایرانی وزیر خارجہ "محمد جواد ظریف" کیجانب سے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ "جوسپ بورل" کے نام میں خط پر تبصرہ کیا جس میں ظریف نے یورپی فریقین کیجانب سے اپنے جوہری معاہدوں پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے اس معاہدے کی شق نمبر 36 کے مطابق اس معاملے کو مشترکہ کمیشن میں اٹھائے جانے کا ذکر کیا اور کہا کہ ایران جوہری معاہدہ کثیرالجہتی سفارتکاری کا نتیجہ ہے جس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے ایران جوہری معاہدے کو جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور مشرق وسطی میں قیام استحکام کا ایک اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا یہ معاہدہ؛ بین الاقوامی قوانین کے مطابق بین الاقوامی نظم کا ایک حصہ ہے۔
جائو نے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی اور ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کو ایران جوہری پروگرامز میں تناؤ کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ تمام فریقین جوہری معاہدے سے متعلق تعمیری رویے اپناتے ہوئے اختلافات کو مشترکہ کمیشن کے فریم ورک کے اندر مذاکرات کرنے کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
چینی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کا ان کا ملک ایران جوہری معاہدے کے تحفظ کی بھر پور کوشش کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چینی حکومت ایران جوہری مسئلے کو سفارتکاری اور سیاسی طریقوں سے حل کرنے میں ہر ممکن کوشش کرے گی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@