تہران، ارنا- نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے عدالتی اور بین الاقوامی امور نے کہا کہ جنرل سلیمانی کے قتل میں ملوث 40 امریکیوں کی شناخت کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کئی امریکی ڈرون آپریٹرز سمیت متعدد دوسرے افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اور یہ کام جلد ہی کردیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سیاسی، قانونی، سلامتی، فوجی اور عدالتی اداروں کے نمائندوں نے پیر کے روز منعقدہ ایک اجلاس کے دوران جنرل سلیمانی کے قتل کیس سے متعلق تازہ ترین تبدیلیوں کا جائزہ لیا۔

نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے عدالتی اور بین الاقوامی امور "محسن بہاروند" نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل سلیمانی کے قتل میں ملوث 40 امریکیوں کی شناخت کی گئی ہے لیکن کئی امریکی ڈرون آپریٹرز سمیت متعدد دوسرے افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اور یہ کام جلد ہی کردیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم نے اس حوالے سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھنے پراتفاق کیا اور اس قتل میں ملوث باقی امریکیوں اور غیر امریکیوں کی نشاندہی کرنے کے بعد، جج جلد ہی ناقابل تردید شواہد کی بنا پر فرد جرم عائد کرے گا؛ ہم ان لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کسی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔

بہاروند کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ جرم ہماری خودمختاری اور قومی سلامتی کیخلاف عمل تھا، لہذا امریکی حکومت اور متعدد ممالک جن کی سرزمین میں یہ جرم کیا گیا ہے، پر بین الاقوامی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور ان کو بین الاقوامی قانون کیخلاف کام کرنے کیلئے جوابدہ ہونا چاہئے اور ہم بین الاقوامی فورم اور تنظیموں میں اس مسئلے کا تعاقب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ذریعہ جرم کے ارتکاب کے فورا بعد ایرانی محکمہ خارجہ نے بین الاقوامی سیاسی کارروائی کی اور اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سمیت دیگر بین الاقوامی تنظیموں اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں میں ایرانی حکومت اور عوام کے احتجاج کے پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے اپنی ذمہ داریوں کے مطابق کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@