پاکستان میں ایرانی سفیر 'سید محمد علی حسینی' نے آج بروز جمعرات اسلام آباد میں پاکستانی وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی 'عبدالرزاق داود' کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین مشترکہ بارڈر کراسنگ پر تجارتی اور معاشی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا خیرمقدم کے ساتھ ساتھ باہمی تعلقات کی توسیع کی ضرورت اور دو طرفہ تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر زور دیا۔
فریقین نے اسی وقت پاکستانی حکومت کی جانب سے تفتان بارڈر (میرجاوہ) کو دوبارہ کھولنے کے حکم کے بعد سرحدی تبادلے کی ترقی میں حالیہ پیشرفتوں پر تبادلہ خیال کیا۔
حسینی نے ہمسائہ ملک پاکستان کے ساتھ دوطرفہ معاشی تعلقات کی ترقی کا خیرمقدم کرتے ہوئےدونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ اور کرونا صورتحال میں موجود مسائل کی نشاندہی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے تھاتر کے طریقہ کار کے نفاذ کو اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے مابین تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم ترین طریقہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین ریلوے، سڑک اور سمندری نقل و حمل سمیت کثیرالجہتی ٹرانزٹ تعلقات کی ترقی ناگزیر ہے۔
ایرانی سفیر نے پاک ایران کی مشترکہ سرحد 'تفتان' کو ہفتے میں سات دن کھولنے اور ماضی کی پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے پاکستانی فریق کے فیصلے کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ ایران ہیلتھ پروٹوکول کے مطابق پاکستانی تاجروں اور ڈرائیوروں کے لئے قونصلر سہولیات کی فراہمی کے لئے تیار ہے۔
اس موقع میں پاکستانی عہدیدار نے ایران کو آم برآمد کنندگان کی تجارتی دستاویزات کی تصدیق کے ساتھ ہی قونصلر خدمات کی فراہمی کی بھی تعریف کی۔
عبدالرزاق داود نے ہفتے کے سات دنوں میں تفتان بارڈر کراسنگ کے دوبارہ کھولنے کے لیے سرکاری اعلان کا ذکر کرتے ہوئے دو دوست ممالک کے مابین باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران سے پاکستانی تاجروں کی ضروری سہولیات کی فراہمی کے مطالبہ کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعاون میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے مشاورت کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ اعلی پاکستانی عہدیداروں کے فیصلے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سرحدی تجارت میں آسانی پیدا کرنے اور سامان کی برآمدات اور درآمدات میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحد آج بروز جمعرات دوبارہ کھول دی گئی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@