امیر طالبی نے کہا کہ اعدادوشمار کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ایرانی سال 1398 میں اسٹوریج کے لئے بنیادی سامان کی درآمدات میں سال 1397 کے مقابلے میں تقریبا 2.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال میں ایرانی بندرگاہوں میں روزانہ چاول ، تیل اور چینی سمیت 50 ہزار ٹن بنیادی سامان اتارا اور اسے منتقل اور منزلوں تک پہنچایا جاتا ہے۔
طالبی نے کہا کہ ایرانی سرکاری تجارتی تنظیم نے ملک کی ضروری سامان بشمول 60 فیصد چینی، 35 فیصد تیل اور 20 فیصد چاول کو فراہم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسائل اور پابندیوں کے باوجود ہم ملک کے اسٹریٹجک ذخائر کے تحفظ اور عالمی منڈی کی نگرانی کے ساتھ بہتر حالات میں ملک کو درکار سامان خریدتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایرانی سال کے دوران دو ملین ٹن ضروری سامان بشمون چاول، تیل اور چینی کو ہمارے ملک میں برآمد کیا گیا ہے جن میں سے کچھ بنیادی اشیاء تقسیم کے نیٹ ورک میں واقع ہیں اور کچھ کا مقصد اسٹریٹجک ذخائر کے لئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 1398 میں بنیادی سامان لے جانے والے 94 بحری جہازوں کی آمد کے ساتھ ، ملک کی بندرگاہوں پر لنگرانداز ہونے میں 140 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 26 اپریل 2020 - 11:55
تہران، ارنا – ایرانی سرکاری تجارتی تنظیم کے ڈپٹی برائے غیرملکی تجارت نے کہا ہے کہ پابندیوں کے باوجود، ہمارے ملک نے سال 1398 کے دوران 5 ملین ٹن بنیادی سامان کی درآمدات کے لئے 115 عالمی معاہدوں پر دستخط کردیا۔