تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران اور سوئڈن کے وزرائے خارجہ نے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران باہمی اور بین الاقوامی مسائل سمیت دنیا میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق بات چیت کی۔

 تفصیلات کے مطابق "محمد جواد ظریف" اور"آن لیندہ" نے منگل کے روز ایک ٹیلی فونک کے دوران ایک مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے ایران مخالف امریکی غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیوں کو اٹھانے پر زور دیتے ہوئے سوئڈش حکومت سے ان پابندیوں کو نظر انداز کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس حوالے سے سوئڈن میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "احمد معصومی فر" نے منگل کے روز سوئڈن کے سرکاری، پارلیمانی، سیاسی ڈھروں کے رہنماوں سمیت اقتصادی اور بین الاقوامی تنظیموں اور ذرائع ابلاغ کو الگ الگ مراسلے بھیجتے ہوئے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے اس وائرس کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے عالمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے ایران کیخلاف امریکی غیر قانونی پابندیوں کو کرونا وائرس کی روک تھام میں ایک بہت بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں کے تسلسل سے انسانوں کی جانوں کو شدید خطرے کا سامنا ہوگا۔

معصومی نے ان مراسلوں میں سوئڈش کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اخلاقی اصولوں اور انسانی حقوق کے پیش نظر ایران کیخلاف عائد پابندیوں کو نظرانداز کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دوسالوں کے دوران ایرانی عوام، امریکہ کیجانب سے لگائی گئی انتہائی ظالمانہ اور انسانی سوز پابندیوں کا شکار ہیں اور امریکی دعووں کے برعکس طبی اور ادویات کی سہولیات کی فراہمی میں ان کو بہت بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔

امریکی حکام نے اس بات دعوی کیا ہے کہ طبی اور ادویات کے شعبے میں ایران کیخلاف پابندیاں نہیں لگائی گئی ہیں جبکہ انہوں نے ادویات کی منتقلی کیلئے بہت بڑی رکاوٹیں حائل کی ہیں جس کی وجہ سے ایرانی عوام کو بہت بڑے نقصان پہنچے گئے ہیں۔

اس حوالے سے ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان سید "عباس موسوی" نے امریکی حکام کے حالیہ بیانات کے رد عمل میں کہا کہ اگر امریکہ کی نیت اچھی ہوتی تو اس کو میڈیا میں شائع نہیں کی تھی اور پروپیگنڈے کے درپے نہیں ہوتا حالانکہ وہ خود سوئس مالیاتی مکینزم کے نفاذ کی راہ میں بھی رکاوٹیں حائل کر رہا ہے۔

موسوی نے مزید کہا کہ امریکہ نے یہ دعوی کیا ہے کہ ادویات اورخوراک کے شعبے میں ایران پر پابندیاں نہیں لگائی گئی ہیں جبکہ اس نے عملی طور پر تمام لین دین کے طریقوں کوبند کیا ہے اور یہ عالمی عدالت انصاف کی رائے کیخلاف ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی محکمہ صحت کے مطابق اب تک ملک کے اندر 16 ہزار 169 افراد کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں جن میں سے 988 افردا کا انتقال ہوگئے اور 5 ہزار 389 افراد بھی صحت یاب ہوگئے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی وبا کرونا وائرس سے 152 ممالک متاثر ہوچکے ہیں جس کے بعد کل کیسز کی تعداد ایک لاکھ 56 ہزار 730 ہوگئی ہے جب کہ دنیا بھر میں اموات کی تعداد 6 ہزار کے لگ بھگ تک پہنچ گئی ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@