تہران، ایرنا - ایرانی صدر مملکت اور قومی سلامتی کونسل کے سربراہ کے حکم کے ساتھ فردو جوہری تنصیبات میں افزودہ شدہ یورینیم کی نئی پیداواری کا آغاز کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق، ایرانی فردو جوہری تنصیبات میں جمعرات کے روز یورینیم کی افزودگی کی نئی پیداواری کا آغاز کیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے جوہری وعدوں کی کمی کے دوسرے مرحلے کی مبنی پر یورینیم کی 3.67 فیصد سے زائد افزودگی کا آغاز کیا.
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جوہری معاہدے سے متعلق امریکی کی وعدہ خلافی اور ایران مخالف امریکی دباؤ میں اضافہ کے پیش نظر، 2015ء میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے تحت طے کی گئی یورینیم کے افزودہ ذخیرے کی حد پار کرلی ہے۔
ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کی جانب سے افزودہ یورینیم کی سطح جوہری معاہدے میں طے پانے والے 67۔3 کی مقدار سے تجاوز کر گئی اور اب اس کی سطح 5۔4 فیصد کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے حالیہ دنوں میں جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی اور اس کے نفاذ میں یورپی فریقین کی وعدہ خلافی کے جواب میں وعدوں کی معطلی کا تیسرا فیصلہ اٹھایا جس کے مطابق اب جوہری ترقی اور ریسرچ کے حوالے سے ایران کسی وعدے کا پابند نہیں۔
 ایران کے صدر مملکت نے کہا ہے کہ بدھ کے روز جوہری وعدوں میں کمی لانے کے چوتھے مرحلے اور فردو جوہری تنصیبات میں موجودہ سنٹری فیوجز میں گیس انجیکشن کےعمل کا آغاز کیا جائے گا.
انہوں نے کہا کہ فردو جوہری تنصیبات میں بدھ کے روز ہمارے چوتھے مرحلے کا آغاز کیا جائے گا اور جوہری معاہدے کے مطابق، فردو میں 1044 سنٹری فیوجز موجود ہیں اور اس معاہدے کے مطابق، وہ مڑیں مگر ان پر گیس انجیکشن کا عمل نہ کیا جائے، مگر ہم آج ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کا حکم دے ہیں کہ کل سے ان پر گیس انجیکشن کے عمل کا آغاز کرے.
عالمی جوہری توانائی نے اس سلسلے میں نطنز پاور پلانٹ میں 22 "آئی آر4" سینٹری فیوجز، ایک "آئی آر 5" سینٹری فیوج، 30"آئی آر 6" سنٹری فیوجز اور 3" آئی آر 7" سنیٹری فیوجز کی تنصیب کرنے کی تصدیق دی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@