بندرعباس، ارنا – ایرانی جنوبی علاقے ہرمزگان کے پورٹس اور سمندری معاملات کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکرstena impero کو حراست میں لینے کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنے راستے میں پیش آںے والے بعض واقعات کا باعث بن گیا ہے.

"اللہ مراد عفیفی پور" نے کہا کہ یہ آئل ٹینکر اپنے راستے میں ایک ماہی گیری جہاز سے ٹکرا گیا اسی لئے اس واقعے کی وجوہات کے جائزہ لینے کی ضرورت تھی.
انہوں نے مزید کہا کہ ماہی گیری جہاز کے عملے نے اس برطانوی آئل ٹینکر کے ساتھ رابطے قائم کرنے کے لئے کوشش کی مگر انہیں کوئی جواب نہیں ملتا.
انہوں نے کہا کہ جب ماہی گیری جہاز کوئی جواب نہیں ملا قانونی طریقہ کار کے مطابق، انہوں نے ادارے پورٹس اور سمندری معاملات کو اس موضوع سے مطلع کیا.
انہوں نے کہا کہ طریقہ کار کے مطابق، ہم نے اس موضوع کے جائزہ کرنے کے لئے فوجی فورسز سے برطانوی آئل ٹینکر کو بندرعباس بندرگاہ پر منتقلی کا مطالبہ کیا.
انہوں نے کہا کہ پاسداران اسلامی انقلاب کی بحری فورس کے ذریعہ جلد یہ برطانوی آئل ٹینکر بندرعباس بندرگاہ پر پہنچے گا.
واضح رہے کہ پاسداران اسلامی انقلاب کی بحری فورس نے آبنائے ہرمز میں ایک برطانوی آئل ٹینکر کو بین الاقوامی سمندری قوانین کی خلاف ورزی کیلئے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
پاسداران اسلامی انقلاب کی بحری فورس کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ایران نے جمعہ کے روز کو آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکرstena impero کو بین الاقوامی سمندری قوانین کی خلاف ورزی کی بدولت اور صوبے ہرمزگان کے شپنگ اینڈ پورٹس کے ادارہ کی درخواست کی بناپر اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
274*9393**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@