یہ بات ڈاکٹر "ایرج حریرچی" نے منگل کے روز ایکو ممالک کے طبی سیاحتی اجلاس کی منعقدہ افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سالانہ 300 ہزار غیرملکی طبی سیاح علاج کے لئے ہمارے ملک کے دورے کر رہے ہیں جس کے ذریعہ ملکی آمدنی میں ایک ارب اور 200 ملین ڈالر کا اضافہ کیا گیا ہے.
حریرچی نے کہا کہ پڑوسی ممالک سمیت عراق، افغانستان، جمہوریہ آذربائیجان اور پاکستان کی شہری ایران کے دورے کرنے والے طبی سیاحوں پر شامل ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کو صحت کے مرکز بنانا ہے تاکہ صحت اور علاج کی سہولیات کو ہمسایہ ممالک اور مسلمانوں کے لئے فراہم کریں.
انہوں نے کہا کہ طبی سیاحت کی ترقی دوست اور پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم بنانے کی ضرورت ہے.
تفصیلات کے مطابق، اقتصادی تعاون تنظیم ایکو کے رکن ممالک کی طبی سیاحت کے دوسرے اجلاس کا منگل کے روز ایرانی صوبے اردبیل میں افتتاح کیا گیا جس میں 150 ملکی اور غیرملکی مہمان شریک ہیں.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ترکی، پاکستان، افغانستان، آذربائیجان، قازقستان، ترکمانستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان ایکو کے رکن ممالک ہیں.
9393**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 18 جون 2019 - 15:13
اردبیل، 18 جون، ارنا – نائب ایرانی وزیر صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے کرنے والے غیرملکی طبی سیاحوں کی موجودگی 10 گنا بڑھ گئی ہے.