تہران، 23 دسمبر، ارنا – ایران میں عیسائی برداری کے اعلی مذہبی رہنما نے بعض نام نہاد مغربی اداروں کے من گھڑت دعوے، کہ ایران مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے، کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا بہت احترام کرتا ہے.

یہ بات 'سرکیس داویدیان'نے گزشتہ روز تہران میں منعقدہ اسلامی انقلاب اور الہامی ادیان کے درمیان چار دہائیوں سے یکجہتی اور ہم آہنگی پر قومی سمینار کے موقع پر ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی.
انہوں نے مزید بتایا کہ الہامی ادیان کے پیروکار ایران میں نہایت احترام کے ساتھ اپنی مذہبی تقاریب کو مناتے ہیں.
داویدیان نے مزید بتایا کہ ایران میں بسنے والے الہامی ادیان کے پیروکار دوسرے ایرانی شہریوں کی طرح برابر شہری حقوق سے لطف اندوز ہونے کے علاوہ ملک کے آئین کے فریم ورک کے اندر اپنی خصوصی مذہبی تقاریب اور روایات پر آزادی کے ساتھ عمل کر رہے ہیں.
انہوں نے مزید بتایا کہ انسانی حقوق کے دعوے کرنے والے نام نہاد مغربی اداروں کے خلاف حکومت کی جانب سے ایران میں مقیم مذہبی اقلیتوں پر کوئی دباؤ نہیں ہے.
عیسائی رہنما نے ایران کی گیارہویں حکومت میں صدر مملکت حسن روحانی کی جانب سے شہری حقوق کے عنوان سے مرتب کئے جانے والے منشور کو اقلیتی برادری کے شہری حقوق کو پورا کرنے کیلئے بہت فائدہ مند اور ایک مثبت قدم قرار دیا.
انہوں نے کہا کہ ایران میں اقلیتوں کو بنیادی حقوق اور مذہبی آزادی حاصل ہے اور دوسری شہریوں کی طرح مذہبی اقلیتوں کو بھی ملک کے آئین کا احترام کرنا ضروری ہے.
9410*274**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@