ایف اے ٹی ایف کے ایگزیکٹو سکریٹری 'ڈیوڈ لوئس' نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے ایران اور FATF کے درمیان تعاون کو مثبت قرار دیا.
انہوں ںے اس سوال پر کہ ایف اے ٹی ایف کی بیلک لسٹ سے ایران کو نکالنے سے کیا ایران کے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات میں فروغ مدد ملے گی، پر کہا کہ یقینا مثبت ہوگا.
ڈیوڈ لیوئس نے مزید کہا کہ ہم کسی گروپ کو دہشتگرد قرار دینے یا نہ دینے پر فیصلہ نہیں کرسکتے بلکہ یہ کام اقوام متحدہ کی ذمے داری ہے لہذا ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک اس بات کا پابند رہیں گےکہ جن گروہوں کو اقوام متحدہ نے کالعدم قرار دے ان کے ساتھ قطع تعلق کریں.
انہوں نے دہشتگردی کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی بے پناہ قربانیوں اور کاوشوں کو نظرانداز کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ ایف اے ٹی ایف امید کرتی ہے کہ ایران دہشتگردی کو کالعدم قرار دے.
ڈیوڈ لیوئس کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ سب کو پتہ ہوگا کہ کن گروہوں کی بات ہورہی ہے، لہذا یہ مسئلہ ایران اور بعض ممالک کے درمیان کا مسئلہ ہے.
انہوں نے ایران اور FATF کے درمیان تعاون سے متعلق کہا کہ سال 2016 میں ایران اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان تعاون کا آغاز ہوا، ایران نے یہ وعدہ کیا کہ عالمی معیار پر پورا اترے.
سیکریٹری ایف اے ٹی ایف نے مزید کہا کہ ایران اور ادارے کے حکام کے درمیان سال میں تین بار اطالوی شہر روم میں ملاقاتیں ہوئیں، اس دوران ایرانی حکام نے اپنے اقدامات سے متعلق دستاویزات بھی پیش کیں جس کا ہم نے تفصیلی جائزہ لیا.
انہوں نے اس حوالے سے کہ بعض ممالک جیسے امریکہ اگر کسی ملک کو بلیک لسٹ سے نکالنے میں روڑے اٹکائے تو کیا ہوگا، کہا کہ ہم کسی ملک کو دوسروں سے لین دین کرنے پر مجبور نہیں کرسکتے تاہم ایک ایسی رپورٹ تیار کرکستے ہیں کہ مذکورہ ملک سرمایہ کاری یا تعاون کے لئے پُرامن علاقہ ہوگا یا نہیں.
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایرانی پارلیمنٹ نے دہشتگردی سے متعلق مالی ترسیل کی روک تھام کے حوالے سے بل کو پاس کردیا.
274**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 15 اکتوبر 2018 - 08:54
تہران، 15 اکتوبر، ارنا - دہشت گردی کے لئے مالی وسائل کی ترسیل پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں پیشرف کی ہے.