یہ بات ''آرینا کورنیاک'' نے گزشتہ روز کرمان میں صوبائی حکام اور غیرملکی سفارتی وفود کے درمیان مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی.
اس اجلاس میں ہنگری، برطانیہ، انڈونیشیا، پولینڈ، آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، ڈنمارک، نائجیریا، ناروے اور فن لینڈ کے سفیر شریک تھے.
اقوام متحدہ کی خاتون عہدیدار نے کہا کہ صوبہ کرمان میں پناہ گزینوں غیرملکی باشندوں سے متعلق موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں.
انہوں نے ایران اور اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے درمیان قریبی تعاون کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ غیرملکی وفود کے اس دورے کے بعد عالمی برادری پناہ گزینوں کے مسائل کے حل کے لئے مزید تعاون کرے گی.
خاتون عہدیدار نے بتایا کہ جنیوا میں پناہ گزینوں کے حوالے سے ایک اہم نشست کا انعقاد کیا جائے گا مگر اس سے پہلے اقوام تحدہ کا وفد ستمبر اور اکتوبر میں ایران، پاکستان اور افغانستان کا اہم دورہ کرے گا.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس وقت ایرانی صوبے کرمان میں 3 لاکھ غیرملکی باشندے موجود ہیں جن کا زیادہ تر تعلق افغانستان سے ہے.
اقوام متحدہ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جو گزشتہ 30 سال سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے.
افغانستان میں 1979ء سوویت یونین کی جارحیت کے بعد ایران میں افغان پناہ گزینوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا جو 1993 تک جاری رہا.
1994 میں طالبان حکومت کے بعد ایک بار پھر افغان پناہ گزینوں نے ایران کا رخ کیا اور یہ سلسلہ بھی 2001 تک جاری رہا.
دوسری طرف 80 کی دہائی میں عراق جنگ کی خاطر لاکھوں عراقی پناہ گزین بھی ایران آئے.
اسلامی جمہوریہ ایران نے 2003 کے بعد ہمیشہ افغان پنازہ گزیوں کی اپنے وطن واپسی پر زور دیا ہے اور دوسری جانب اقوام متحدہ کے مختلف اداروں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ پناہ گزینوں کے لئے ایران کی جانب سے کئے جانے والے اخراجات کا بھی ازالہ کرے.
274**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 27 جون 2018 - 09:35
کرمان، 27 جون، ارنا - ایران میں اقوام متحدہ کے امور پناہ گزینوں کے دفتر کی خاتون سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پناہ گزینوں کی دیکھ بھال اور میزبانی میں دنیا کا اہم ملک اور ہمیں اس حوالے سے ایرانی تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے.