تہران - ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات کا فروغ چاہتاہے اور ہم انڈونیشیا کے ساتھ علمی، ثقافتی، سیاسی اور اقتصادی روابط کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں اور انڈونیشیا کی توانائی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے بھی آمادہ ہیں.

ايران كے صدر نے دونوں ملكوں كے اعلي وفد كے مشتركہ اجلاس ميں خطاب كرتے ہوئے كہا كہ انڈونيشيا كے صدر اور ان كے ہمراہ اعلي سطحي وفد كے دورہ ايران سے دونوں ممالك كے لئے تعلقات كے نئے باب كا آغاز ہوگا.




انہوں نے دونوں ملكوں كے حكام سے اس بات پر زور ديا كہ اقتصادي اور تجارتي تعلقات كے فروغ كے لئے ايك دوسرے كي پاليسي كے حوالے سے تعاون كو مزيد وسعت ديں.
صدر روحاني نے ايران،انڈونيشيا كے بينكنگ نظام كے تعلقات ميں فروغ كي اہميت كا ذكر كرتے ہوئے كہا كہ اس سے تہران،جكارتہ كي تجارت اور سرمايہ كاري ميں اضافہ ہوگا.
انہون نے بين الاقوامي سطح پر دونوں ملكوں كے يكساں موقف پر زور ديتے ہوئے كہا كہ ايران اور انڈونيشيا دنيا كے امن وامان كے حوالے سے اہم كردار ادا كرسكتے ہيں.




حسن روحاني نے كہا كہ ہم انڈونيشيا كا ايران ميں توانائي كے شعبہ ميں سرمايہ كاري كا استقبال كريں گے اور اس حوالے سے ہر ممكن سہوليات فراہم كريں گے.
انہوں نے كہا كہ دونوں ممالك كے درميان تعليمي مسائل، سائنس، ، نينو ٹيكنالوجي، بايو ٹكنالوجي، ايرو اسپيس اور دواسازي كے شعبوں ميں باہمي تعاون كو توسيع دينا ضروري ہے.





روحاني نے اس بات پر زور ديا كہ دونوں ممالك كے علمائے كرام كے درميان تعلقات اور ثقافتي تعلقات كو فروغ دينا ضروري ہے.





انہوں نے كہا كہ دونوں ممالك كے درميان بين الاقوامي تعاون، غير وابستہ تحريك اور اسلامي كانفرنس كي تنظيم كے حوالے سے اچھے تعلقات قائم ہيں اور يمن، شام اور ميانمار كے موجودہ بحرانوں كے حوالے سے باہمي تعاون كو بڑھانا ضروري ہے.



271**