ان خيالات کا اظہار ايراني صدر ' حسن روحاني' نے بدھ کے روز ايران کے دورے پر آئے ہوئے اپنے انڈونيشيائي ہم منصب ' جوکو ويدودو' کے ساتھ ايک مشترکہ پريس کانفرنس ميں خطاب کرتے ہوئے کيا.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جوہري معاہدے اور پابنديوں کے خاتمے کے بعد ايران اور انڈونيشيا کے درميان دوطرفہ تعلقات سميت اقتصادي تعلقات کو فروغ مل رہا ہے.
ايراني صدر نے کہا کہ ايران اور انڈونيشيا کے درميان توانائي کے ميدان ميں اسٹريٹجک تعلقات قائم ہيں اور ايران انڈونيشيا کے لئے خام تيل، ايل پي جي، پيٹرو اور ديگر اشيا فراہم کرسکتا ہے.
انہوں نے مزيد کہا کہ دونوں ممالک اقتصادي، سياسي، ثقافتي تعليمي اور ٹيکنالوجي کے شعبوں ميں تعلقات کو فروغ دے رہے ہيں.
روحاني نے کہا کہ دونوں ممالک کے درميان اينجينئرينگ اور تکنيکي شعبوں ميں اچھي صلاحيتں موجود ہيں اور اسلامي جمہوريہ ايران انڈونيشيا ميں پاور پلانٹس، ڈيم کي تعمير، پاني کي صفايئ ، تکنيکي اور انجينئرنگ شعبوں ميں تعاون کے لئے تيار ہے.
انہوں نے کہا کہ اس اجلاس کے دوران اقتصادي تعلقات کي توسيع ميں رکاوٹوں کے حل، بينکاري تعلقات کے بڑھانے اور سرمايہ کاري پر تبادلہ خيال کيا گيا.
صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ممالک کے درميان تجارتي تعلقات مزيد مضبوط ہوں گے .
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درميان تعليمي مسائل، سائنس، ، نينو ٹيکنالوجي، بايو ٹکنالوجي، ايرو اسپيس اور دواسازي کے شعبوں ميں باہمي تعاون کو توسيع دينا ضروري ہے.
روحانی نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے علمائے کرام کے درمیان تعلقات اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا ضروری ہے.
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بین الاقوامی تعاون، غیر وابستہ تحریک اور اسلامی کانفرنس کی تنظیم کے حوالے سے اچھے تعلقات قائم ہیں اور یمن، شام اور میانمار کے موجودہ بحرانوں کے حوالے سے باہمی تعاون کو بڑھانا ضروری ہے.
9393**271
اجراء کی تاریخ: 14 دسمبر 2016 - 13:51
تہران-ارنا- اسلامي جمہوريہ ايران کے صدر نے کہا ہے کہ ايران اور انڈونيشيا کے درميان دوطرفہ تعلقات دونوں ممالک ، خطے اور اسلامي دنيا کے لئے فائدہ مند ہوں گے.