ان خيالات كا اظہار ايراني وزارت خارجہ كے ترجمان 'جابر انصاري' نے گزشتہ جمعے كے روز سائبر حملوں كے حوالے سے ايران مخالف بعض امريكي حكام كے دعوے پر اپنا رد عمل ظاہر كرتے ہوئے كيا.
اس موقع پر انہوں نے كہا كہ ايران گزشتہ سالوں كے دوران مختلف سائبر حملے بالخصوص ايسٹاكس نيٹ حملوں كا شكار رہا ہے.
انہوں نے مزيد كہا كہ عالمي برداري كے درميان قانوني اور عدالتي حكمت عملي كے فقدان كي وجہ سے سائبر حملوں كے خلاف اقدامات ناكام ہوئے ہيں.
ترجمان دفتر خارجہ نے اس بات پر زور ديا كہ اسلامي جمہوريہ ايران ايك ذمہ دار ملك اور غيروابستہ تحريك (NAM) كے سربراہ كي حيثيت سے ہميشہ عالمي برداري سے مطالبہ كيا ہے كہ سائبر جرائم اور حملوں كے خلاف مشتركہ تعاون اور اقدامات كرنے ہوں گے.
انہوں نے كہا كہ سائبر حملوں كے خلاف بعض ممالك كے كردار غيرموثر رہا ہے.
274
اجراء کی تاریخ: 28 نومبر 2015 - 10:55
تہران - ارنا - ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ سالوں میں سائبر حملوں کا شکار رہا ہے مگر ہم نے ایسے غیرقانونی حملوں کے خلاف کبھی انتقامی کاروائی نہیں کی.