ايراني سفير 'مہدي سنائي' سے گفتگو كرتے ہوئے روسي صدر كے خصوصي ايلچي 'بختيار خاكيموف' نے ايران كي سياسي اور اقتصادي صلاحيتوں كو سراہتے ہوئے اس اميد كا اظہار كيا كہ شانگھائي تنظيم ميں ايران كي مكمل كے ساتھ اس تعاون تنظيم كے علاقائي اور بين الاقوامي رفت ميں زيادہ مؤثر كردار ادا كرسكتا ہے.
انہوں نے مزيد كہا اميد ہے كہ اسلامي جمہوريہ ايران كے صدر حسن روحاني شانگھائي تنظيم كے سربراہي اجلاس كے ساتھ ساتھ بركس اجلاس (برازيل، روس، بھارت، چين، جنوبي افريقہ) ميں شركت كريں گے.
اس موقع پر ايراني سفير نے اسلامي جمہوريہ كي جانب سے شنگھائي تعاون تنظيم كے ہر اجلاس ميں ايران كي جانب سے فعال شركت اس كي مكمل ركنيت اور مزيد علاقائي اور عالمي سطح پر تنظيم كو كو مضبوط بنانے ميں اہم كردار ادا كر سكتے ہيں.
اسلامي جمہوريہ ايران 2005 سے شنگھائي تعاون تنظيم ميں مبصر كي حيثيت سے فعال ادا كر رہا ہے. اس تنظيم كے ركن ممالك نے متفقہ طور پر كہا ہے كہ گروپ 1+5 كے ساتھ ايران كے حتمي جوہري معاہدے كے بعد تہران كو شنگھائي تعاون تنظيم ميں دائمي ركنيت دي جائے.
274
اجراء کی تاریخ: 20 جون 2015 - 10:42
ماسکو - ارنا - روس میں تعینات ایرانی سفیر اور روسی صدر کے خصوصی نمائندے برائے شنگھائی تعاون تنظیم نے ایک ملاقات کے دوران جولائی کے مہینے میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس کے سربراہی اجلاس پر تبادلہ خیال کیا.