ارنا کے مطابق ایک صیہونی فوجی اور سیکورٹی تجزیہ نگار یوسی میلمان نے آج اتوار کو ایران پر صیہونی حکومت کی جارحیت اور ایران کے جوابی حملوں کے بارے میں کہا ہے کہ خوشی کے لمحے کوتاہ تھے، یہانتک کہ جمعے کی صبح ہم نے خود سے سوال کیا کہ کیا واقعی ایران کے خلاف یہ جنگ شروع کرنا ضروری تھا؟
اس نے صیہونی حکومت کے سیاسی اور فوجی حکام کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ میں نصیحت کروں گا کہ مزید نقصان نہ کریں، ٹرمپ کا سہارا لیں کہ وہ ایک عاقلانہ سمجھوتے کے ذریعے اس دیوانگی کا خاتمہ کریں کیونکہ اگر یہ کیا تو خود کو ایسی حالت میں پائيں گے کہ ہم جنگ بندی کے لئے التماس پر مجبور ہوں گے اور ایران اس التماس کو مسترد کردے گا اورقبول نہیں کرے گا۔
آپ کا تبصرہ