افزودگی کے حق کو نظرانداز کرنے کی کوئی صورت پائی نہیں جاتی: وزیر خارجہ سید عباس عراقچی

تہران/ ارنا- وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ ایران کسی بھی صورت میں اپنے پرامن ایٹمی پروگرام کے لیے تیار شدہ یورینیم کی افزودگی کے حق سے دستبردار نہیں ہوگا۔

انہوں نے اس سلسلے میں امریکی صدر اور مغربی ذرائع ابلاغ کی جانب سے پھیلائی جانے والی خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو امریکہ کی جانب سے کوئی بھی تحریری تجویز موصول نہیں ہوئی ہے، نہ براہ راست نہ ہی بالواسطہ۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ جو پیغام ہمیں اور پوری دنیا کو مل رہا ہے وہ سردرگمی اور متضاد دعووں پر مبنی ہے، تاہم ایران کا موقف واضح اور ٹھوس ہے اور وہ یہ ہے کہ ہمارے حقوق کا احترام کریں اور پابندیوں کو ختم؛ اسی صورت میں، معاہدے کا امکان ہوگا۔

سید عباس عراقچی نے اپنے ایکس پیغام میں لکھا ہے کہ کسی بھی صورت میں ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام کے لیے تیار شدہ یورینیم کی افزودگی کے حق سے دستبردار نہیں ہوگا؛ وہ حق کہ جسے مشکلوں سے حاصل کیا ہے۔ یہ وہ حق ہے کہ جو "ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ" معاہدے کے تمام ارکان کو بھی حاصل ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنے پیغام کے آخر میں زور دیکر کہا ہے کہ ایران کی باعظمت عوام نے ان سب لوگوں کو واضح طور پر اپنی طاقت اور استقامت دکھا دی ہے جو اپنے ارادوں کو ہم پر مسلط کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ ہم باہمی احترام کا استقبال کرتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ ہر طرح کی تسلط پسندی کو مسترد کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے مغربی ایشیا کے بعض عرب ممالک کا دورہ مکمل کرنے کے بعد واپسی کے سفر میں صحافیوں سے غلط بیانی کرتے ہوئے دعوی کیا کہ انہوں نے ایران کو کوئی باضابطہ تجویز پیش کی ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .